آسام میں ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ پر حملہ کے خلاف دہلی میں کانگریس کا ’خاموش احتجاج‘

کانگریس لیڈران بی جے پی ہیڈکوارٹر کا گھیراؤ کرنا چاہتے تھے لیکن پولیس نے روک دیا، پارٹی لیڈران ہاتھوں میں ’نیائے یاترا سے بی جے پی گھبرائی ہے، حملوں پر اتر آئی ہے‘ جیسے نعرے لکھی تختیاں لیے ہوئے تھے

<div class="paragraphs"><p>تصویر @پریس ریلیز</p></div>

تصویر @پریس ریلیز

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: راہل گاندھی کی قیادت میں جاری ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ میگھالیہ میں قدم رکھ چکی ہے۔ اس سے قبل یہ یاترا منی پور، آسام اور اروناچل پردیش سے گزری، اور آنے والے دنوں میں ایک بار پھر آسام میں داخل ہونے والی ہے۔ اس دوران آسام میں اس یاترا پر حملہ کیا گیا جس کے خلاف آج دہلی کانگریس نے ’خاموش احتجاج‘ درج کیا۔

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اروندر سنگھ لولی کی قیادت میں آج کثیر تعداد میں کانگریس لیڈران و کارکنان نے خاموش احتجاجی مظاہرہ کیا۔ یاترا پر حملہ سے ناراض پارٹی لیڈران و کارکنان بی جے پی ہیڈکوارٹر کا گھیراؤ کرنا چاہتے تھے، لیکن پولیس کی زبردست تعیناتی کے سبب ایسا نہیں ہو سکا۔ دہلی حکومت کے سابق وزیر ہارون یوسف، راج کمار چوہان، سینئر لیڈر و سابق رکن اسمبلی مکیش شرما وغیرہ نے پولیس سے گزارش کی کہ انھیں آگے بڑھنے کی اجازت دی جائے، لیکن اعلیٰ پولیس افسران نے منع کر دیا اور کہا کہ ضد کرنے والوں کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ بالآخر کانگریس لیڈران و کارکنان نے وہیں خاموشی سے بیٹھ کر اپنا احتجاج درج کیا۔ ساتھ ہی کانگریس لیڈران نے متنبہ کیا کہ اگر بی جے پی دوبارہ ایسی بزدلانہ حرکت کی تو کانگریس کارکنان بی جے پی ہیڈکوارٹر کی غیر معینہ مدت تک گھیراؤ کریں گے۔


بی جے پی ہیڈکوارٹر کا گھیراؤ کرنے کے مقصد سے جمع ہوئے کانگریس لیڈران و کارکنان کے ہاتھوں میں کئی طرح کے نعرے تحریر کردہ تختیاں تھیں۔ کچھ تخیتوں پر ’نیائے یاترا سے بی جے پی گھبرائی ہے، حملوں پر اتر آئی ہے‘، ’چاہے حملے کرو ہزار، نہیں رکے گی یاترا کی رفتار‘، ’تاناشاہی غنڈہ گردی نہیں چلے گی-نہیں چلے گی‘ جیسے نعرے لکھے ہوئے تھے۔

اس موقع پر دہلی کانگریس صدر اروندر سنگھ لولی نے کہا کہ ’’بھگوان شری رام بی جے پی کو عقل دے کہ وہ مستقبل میں ایسی حرکت نہ کرے۔ بی جے پی کی یہ کارروائی (یاترا پر حملہ) جمہوریت کے لیے خطرناک ہے کیونکہ سیاست میں تشدد کے لیے کوئی جگہ نہیں ہوتی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ کانگریس مہاتما گاندھی کے دکھائے ہوئے عدم تشدد کے راستے پر چلتی ہے اور بدلہ کے جذبہ والی سیاست نہیں کرتی۔ کانگریس نظریات کی لڑائی لڑ رہی ہے اور ہمارے لیڈر راہل گاندھی جی بھارت جوڑو نیائے یاترا میں خواتین، نوجوانوں، مزدوروں و کسانوں کو انصاف دلانے کی بات کر رہے ہیں۔


اروندر سنگھ لولی کا کہنا ہے کہ آسام میں ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ پر حملہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ کانگریس اور راہل گاندھی جی کو ملک بھر میں ملک رہی حمایت سے بی جے پی گھبرا گئی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ملک کے لوگوں کی آواز اٹھانے والی اس نیائے یاترا کو روکنے کی کوشش کرنا بی جے پی میں پیدا ہوتے خوف کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔