مہاراشٹر میں فڈنویس کا اقتدار کا خواب چکناچور ہو گیا: کانگریس

ودربھ کے اپنے گڑھ کو فڈنویس سنبھال نہیں پارہے ہیں اور خواب دیکھ رہے ہیں مہاراشٹر کے اقتدارکی جبکہ عوام نے بی جے پی کو مسترد کردیا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

مہاراشٹر کی مہاوکاس اگھاڑی حکومت کو بی جے پی ’امر،اکبر، انتھونی‘ کی حکومت قرار دے کر اس کی تضحیک کررہی تھی۔ لیکن جس طرح امراکبر انتھونی فلم ہٹ ہوئی تھی اسی طرح کانگریس، این سی پی وشیوسینا کا امتزاج ہٹ ہوا ہے جو قانون ساز کونسل کے آج کے نتائج سے ثابت ہوتا ہے۔ اس امراکبرانتھونی نے ہی رابرٹ سیٹھ کو کراری شکشت د ےدی ہے۔ یہ باتیں آج یہاں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری وترجمان سچن ساونت نے کہی ہیں۔

قانون ساز کونسل کے نتائج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سچن ساونت نے کہا ہے کہ بی جے پی کی شکل میں جمہوریت کو ایک بڑے بحران کا سامنا ہے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے کانگریس، این سی پی وشیوسینا ایک ساتھ آئی ہیں۔ بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنا ملک کے مفاد میں ہے۔


مہاوکاس اگھاڑی کے اسی اتحاد کی بناء پر ریاست کو ایک مستحکم حکومت ملی ہے اور آج کا نتیجہ ان تینوں پارٹیوں کے اتحاد کا ہی نتیجہ ہے۔ بی جے پی کو اس کے 105ایم ایل اے کام نہیں آئے۔ بی جے پی کو ایک سیٹ پر کامیابی ملی بھی تو وہ بھی سابق کانگریسی لیڈر کی وجہ سے۔ تکبر کے نشے میں بدمست بی جے پی کو یہ ایک بڑا طمانچہ ہے۔ دو دن قبل تک 105سے150ہونگے کہنے والے دیوندرفڈنویس کا زعم اس نتیجے سے خاک میں مل گیا ہے۔

بی جے پی کا ناگپور گریجویٹ حلقہ انتخاب جو برسوں سے فڈنویس کے زیراثرتھا،وہ بھی ان کے ہاتھوں سے کھسک گیا ہے۔فڈنویس کو میراث میں ملے ہوئے اس حلقہئ انتخاب سے ان کے والد کامیاب ہوتے تھے۔ مرکزی وزیرنتن گڈکری نے25سالوں تک اس حلقہ انتخاب کی نمائندگی کی ہے۔ اپنے اس گڈھ کو بھی وہ نہیں بچا سکے۔ ودربھ کے اپنے گڑھ کو فڈنویس سنبھال نہیں پارہے ہیں اور خواب دیکھ رہے ہیں مہاراشٹر کے اقتدارکی عوام نے بی جے پی کو مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون ساز کونسل کا نتیجہ دراصل مہاوکاس اگھاڑی حکومت پر لوگوں کا اعتماد ہے۔ اس سے یہ بات واضح ہوچکی ہے ہمارا تعلیم یافتہ ووٹرنریندرمودی کی وجہ سے بے روزگاری ومالی بحران کا شکار ہوا ہے۔ یہ نتیجہ ہمارے اسی تعلیم یافتہ ووٹر کا غصہ ہے جو اس نے اس انتخاب میں ظاہر کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Dec 2020, 9:11 AM
/* */