پارٹی لیڈران سے پولیس کی بدسلوکی کے خلاف کانگریس کا ملک بھر میں احتجاج

احتجاج کے دوران پارٹی لیڈران نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو بار بار ای ڈی آفس بلانے اور کانگریس ہیڈکوارٹر پر دہلی پولیس کی بربریت کے خلاف نعرے بازی کی۔

جے پور میں کانگریس کا مظاہرہ / ٹوئٹر
جے پور میں کانگریس کا مظاہرہ / ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: قومی راجدھانی دہلی میں بدھ کے روز پولیس اہلکاروں کے کانگریس ہیڈکوارٹر میں گھسنے اور پارٹی لیڈروں کے ساتھ بدسلوکی کرنے کے معاملہ میں پارٹی شدید رد عمل ظاہر کر رہی ہے۔ اس واقعہ کے خلاف کانگریس کارکنان ملک بھر میں راج بھون کے باہر احتجاج کر رہے ہیں۔ احتجاج کے دوران پارٹی لیڈران نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو بار بار ای ڈی آفس بلانے اور کانگریس ہیڈکوارٹر پر دہلی پولیس کی بربریت کے خلاف نعرے بازی کی۔

آل انڈیا کانگریس کمیٹی، اقلیتی ڈپارٹمنٹ کے قومی میڈیا انچارج عدنان اشرف کو حراست میں لیتی ہوئی پولیس
آل انڈیا کانگریس کمیٹی، اقلیتی ڈپارٹمنٹ کے قومی میڈیا انچارج عدنان اشرف کو حراست میں لیتی ہوئی پولیس
تصویر سوشل میڈیا

بہار کے پٹنہ میں مظاہرہ

پٹنہ میں کانگریس ارکان اسمبلی اور کارکنان نے راج بھون کے باہر احتجاج کیا۔ اس سے پہلے انہوں نے ای ڈی دفتر میں دھرنا بھی دیا۔ کانگریس کے ریاستی صدر مدن موہن جھا قانون ساز پارٹی لیڈر اجیت شرما سمیت کئی کانگریس ارکان اسمبلی راج بھون کے باہر پہنچے اور نعرے بازی کی۔


اس موقع پر ریاستی صدر مدن موہن جھا نے کہا کہ پورے ملک میں آزادی خطرے میں ہے۔ نریندر مودی حکومت کی منمانی عروج پر ہے۔ مودی سرکار ظلم و سمت کر رہی ہے۔ کانگریس قانون ساز پارٹی کے لیڈر اجیت شرما نے کہا کہ مودی حکومت اپنی طاقت دکھانے کے لیے ای ڈی جیسے اداروں کا استعمال کر رہی ہے۔ یہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔

راجستھان میں احتجاج

راجستھان میں کانگریس کے ریاستی صدر گووند ڈوٹاسرا کی قیادت میں راج بھون کے سامنے دھرنا دیا گیا۔ دریں اثنا راجستھان کانگریس کے ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا گیا، ’’جمہوریت کی قاتل بھاجپائی حکومت کے خلاف ستیہ گرہ۔‘‘ اس موقع پر گووند ڈوٹاسرا نے کہا ’’آج ملک کے جو معاشی حالات ہیں اور نوجوانوں میں جو بے روزگاری پھیلی ہوئی ہے اس پر پردہ ڈالنے کے لئے ای ڈی کا استعمال کیا جا رہا ہے لیکن مودی حکومت نے راہل گاندھی کو پوچھ گچھ کے لئے طلب کرنے کا جو کام کیا ہے اس نے ملک بھر کے کانگریس کارکنان کو پرجوش کر دیا ہے۔‘‘


کرناٹک میں مظاہرہ

کرناٹک کانگریس کے کارکنوں نے ای ڈی کے خلاف نعرے لگائے اور مظاہرہ کیا۔ پارٹی نے بی جے پی کے خلاف مکتوب اور تحریری شکایت دینے کے لیے دفتر سے راج بھون تک مارچ نکالا۔ اس موقع پر کانگریس لیدر ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ یہ احتجاج ہمارا حق ہے، ہم انصاف کے لیے لڑیں گے۔ ای ڈی کسی بھی بی جے پی لیڈر کے معاملے کی جانچ نہیں کر رہی، صرف کانگریس کے لوگوں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔

آسام میں احتجاج

اپنے قومی ہیڈکوارٹر میں پولیس کے گھسنے پر دہلی پولیس کی مذمت کرتے ہوئے آسام کانگریس نے دو دنوں میں ریاست بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ گوہاٹی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آسام کانگریس کے صدر بھوپین کمار بورا نے واقعہ کو ’ہندوستان کی آزادی کے بعد ایک سیاہ باب قرار دیا، جس کا آغاز مرکز میں حکمران بی جے پی حکومت نے کیا ہے۔"


کانگریس لیڈر سچن پائلٹ نے کہا کہ گزشتہ 8 سالوں سے مودی حکومت تمام ایجنسیوں کا غلط استعمال کرتے ہوئے لیڈروں کی آواز کو دبانے کا کام کیا جا رہا ہے لیکن ہم نے تہیہ کیا ہے کہ گاندھیائی طریقے سے ستیہ گرہ کر کے اس حکومت پر دباؤ ڈالیں گے کہ وہ ایجنسیوں کا غلط استعمال بند کرے۔

پنجاب میں احتجاج

چنڈی گڑھ میں پنجاب کانگریس بھرپور طریقے سے مظاہرہ کر رہی ہے۔ کانگریس لیڈران نے احتجاج کے لئے گورنر ہاؤس کا رخ کیا لیکن انہیں چنڈی گڑھ پولیس نے راستے میں ہی روک لیا۔ کانگریس لیڈران نے اس کے بعد رکاوٹیں توڑ کر آگے جانے کی کوشش کی۔


یوتھ کانگریس کے صدر بیرندر ڈھلوں نے کہا کہ راہل گاندھی کو بے وجہ گھنٹوں بیٹھا کر رکھا جا رہا ہے۔ جبکہ سب کچھ کاغذ پر لکھا ہوا ہے۔ مرکز کی مودی حکومت اور بھارتیہ جنتا پارٹی سیاسی انتقام کے تحت ایسی کارروائی کر رہی ہے۔ جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

خوفزدہ یوگی حکومت

یوگی حکومت احتجاج سے پہلے ہی خوف زدہ ہو گئی۔ یوپی کانگریس نے ٹوئٹ کیا کہ کانگریس کے راجیہ سبھا رکن پرمود تیواری، سابق وزیر نسیم الدین صدیقی سمیت تمام سینئر کانگریس لیڈروں کو خوفزدہ حکومت نے راج بھون کا گھیراؤ کرنے سے پہلے ہی گھر میں نظر بند کر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔