کانگریس اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس: کھڑگے نے پارٹی عہدیداروں سے طلب کی رپورٹ، کہا- 'نفرت کے خلاف لڑنا ہمارا فرض'

انڈین نیشنل کانگریس کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے دوران پارٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے پارٹی کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے تمام مسائل پر بات کی اور ان پر حکمت عملی تیار کرنے پر زور دیا

تصویر ٹوئٹر / @INCIndia
تصویر ٹوئٹر / @INCIndia
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: انڈین نیشنل کانگریس کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے دوران پارٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے پارٹی کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے تمام مسائل پر بات کی اور ان پر حکمت عملی تیار کرنے پر زور دیا۔ ملکارجن کھڑگے کی صدارت میں منعقد ہونے والے اس اجلاس میں سونیا گاندھی، اشوک گہلوت، بھوپیش بگھیل سمیت پارٹی کے تمام اہم لیڈروں نے شرکت کی۔ اس دوران کانگریس صدر کھڑگے نے تمام لیڈروں سے خطاب کیا اور تمام مسائل پر اپنی بات رکھی۔

میٹنگ کا افتتاح کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا، "میں آپ سب کو اسٹیئرنگ کمیٹی کی پہلی میٹنگ میں خوش آمدید کہتا ہوں۔ میں ملک بھر میں انڈین نیشنل کانگریس کے تمام ساتھیوں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں، جنہوں نے کانگریس کے صدر کے عہدے کے لیے مجھ پر اعتماد کیا۔‘‘

اس دوران ملکارجن کھڑگے نے تمام جنرل سکریٹریوں اور انچارجوں سے پوچھا کہ زمینی سطح پر کیا تبدیلیاں کی گئی ہیں؟ انہوں نے سوال کیا کہ کیا جنرل سیکرٹریز اور انچارج عہدیداران اپنی ذمہ داری کے تحت مہینے میں کم از کم 10 دن صوبوں کا دورہ کرتے ہیں؟ کیا آپ نے ہر ضلع، یونٹ کا دورہ کیا ہے اور پارٹی رہنماؤں سے بات چیت کی ہے اور وہاں کے مقامی مسائل معلوم کئے ہیں؟ کیا تمام ضلع کانگریس اور بلاک کانگریس کمیٹیاں تشکیل دی جا چکی ہیں؟ کیا آپ کی تنظیم زمینی حقیقت کے مطابق عوام کے لیے لڑ رہی ہے؟ کیا بلاک اور ضلعی سطح پر زیادہ سے زیادہ نئے چہروں کو موقع دیا گیا ہے؟ کتنے یونٹ ایسے ہیں جہاں پانچ سال سے ضلع اور بلاک سربراہان تبدیل نہیں ہوئے؟


کھڑگے نے عہدیداروں سے سوال کیا کہ آپ کی ریاست میں جس کے آپ انچارج ہیں، اگلے 30 دنوں سے 90 دنوں میں تنظیم اور مفاد عامہ کے مسائل پر تحریک کا کیا خاکہ ہے؟ جن صوبوں میں آج سے 2024 کے درمیان اسمبلی انتخابات ہونے ہیں وہاں انتخابات تک کی پلاننگ اور سرگرمی کا شیڈول کیا ہے؟ کانگریس صدر نے سخت لہجہ میں کہا کہ کچھ ساتھیوں نے یہ مان لیا ہے کہ ذمہ داری کو نبھانے میں کوتاہی کو نظر انداز کیا جائے گا۔ یہ نہ تو درست ہے اور نہ ہی قابل قبول ہے۔ جو لوگ ذمہ داری نبھانے سے قاصر ہیں، انہیں نئے ساتھیوں کو موقع دینا ہوگا۔

بھارت جوڑو یاترا کا ذکر کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ دوستو! ملک میں ایک نئی تاریخ لکھنے والے راہل گاندھی کی قیادت میں جاری ’بھارت جوڑو یاترا‘ 88 دن مکمل کر کے رات کے وقت راجستھان کی سرحد میں داخل ہو رہی ہے۔ بھارت جوڑو یاترا اب ایک قومی تحریک کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ ایسی تحریک جو ملک میں کمر توڑ مہنگائی، شدید بے روزگاری، ناقابل برداشت معاشی و سماجی عدم مساوات، نفرت کی سیاست کے خلاف فیصلہ کن جنگ کی کال ہے۔ راہل گاندھی اور کانگریس کے عزم سے ملک کے کروڑوں لوگ جڑے ہوئے ہیں۔ ان میں ایسے لوگوں کی بڑی تعداد ہے جو کانگریس سے وابستہ نہیں تھے، یا ہم پر تنقید کرتے تھے۔‘‘


حکومت پر مزید حملہ کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ مودی حکومت ملک کے لوگوں، ان کے حقوق، ان کی امیدوں اور ان کے تحفظ کی ذمہ داری انڈین نیشنل کانگریس کے کاندھوں پر ہے۔ جب غریب یا متوسط ​​طبقے یا ملازمین کا ماہانہ بجٹ خراب ہو جائے تو یہ ان کی زندگی پر حملہ ہے۔ جب ملکی معیشت منہ کے بل گر جائے اور حکومت کی ساکھ کے ساتھ ساتھ ملکی روپیہ بھی گرتا رہے تو یہ ملک کی ترقی پر حملہ ہے۔ جب ملک کے کروڑوں قابل نوجوانوں کے لیے روزگار نہ ہو اور موجودہ ملازمتیں بھی کم ہوتی جا رہی ہوں تو یہ ملک کی روزی روٹی پر حملہ ہے۔

کھڑگے نے کہا کہ جب ملک کے دلتوں، قبائلیوں، پسماندہوں، اقلیتوں، محروم اور استحصال زدہ لوگوں میں عدم تحفظ کا ماحول ہو اور حکومت آئے دن ان کے حقوق کو پامال کرے تو یہ محنت کش عوام کی زندگی پر حملہ ہے۔ جب ملک کا کسان دہلی کی دہلیز پر خودکشی کرنے پر مجبور ہو، اور اسے ایم ایس پی کی ضمانت کے لیے اپنی ہی حکومت سے لڑنا پڑے، تو یہ غلہ فراہم کرنے والوں کی زندگی پر حملہ ہے۔ جب ہمسایہ ملک چین ہماری سرزمین پر قبضہ کرے اور آئے دن نئی فوجی تنصیب قائم کرے اور حکومت خاموش رہے تو یہ ملک کی سالمیت پر حملہ ہے۔


کانگریس کی اہم میٹنگ میں صدر ملکارجن کھڑگے نے پارٹی میں جوابدہی طے کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے انچارجوں سے اگلے 3 ماہ کا روڈ میپ بھی طلب کیا۔ کھڑگے نے کہا کہ ہمیں ان سب کے خلاف اور حکمران طاقتوں کے خلاف مل کر لڑنا ہے، جو تقسیم کے بیج بو رہی ہیں۔ یہ ہم سب کا فرض بھی ہے اور قومی فریضہ بھی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔