دہلی میں پھر کانگریس کا پرچم لہرائے گا: اجے ماکن

علامتی نشان (مومنٹو) دراصل گنگا-جمنی تہذیب کی علامت ہے جو میں نے آپ کے ہاتھ میں سونپا ہے تاکہ آپ اس کی حفاظت کر سکیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دہلی کانگریس کے سربراہ اجے ماکن نے کانگریس کے 84ویں پلینری اجلاس میں کانگریس کے قومی صدر راہل گاندھی کی قیادت میں پارٹی کو مضبوط بنانے اور ایک نئی تاریخ رقم کرنے کا جذبہ ظاہر کیا۔ آج پلینری اجلاس کے دوسرے دن اجے ماکن نے کہا کہ ”ہمارے ملک اور کانگریس پارٹی کے لیے یہ ایک تاریخی لمحہ ہے۔ یہ وہ لمحہ ہے جب راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس ایک نئے باب کا آغاز کر رہی ہے۔“ انھوں نے اجلاس میں موجود کانگریس کے سینئر اور نوجوان لیڈروں و کارکنان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ”آپ ایک تاریخی لمحہ کا گواہ بن رہے ہیں۔ راہل جی ملک کی گنگا-جمنی تہذیب کو بچانے کا حوصلہ رکھتے ہیں اور ان کی قیادت میں کانگریس نئی اونچائیاں چھوئے گی۔“

اس موقع پر راہل گاندھی کو پیش کردہ مومنٹو کا تذکرہ کرتے ہوئے اور راہل گاندھی کو مخاطب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ”ابھی جو میں نے علامتی نشان (مومنٹو) آپ کو دیا ہے وہ نایاب نشانی ہے۔ اس میں لال قلعہ ہے، گوری شنکر مندر ہے، گرودوارہ شیش گنج صاحب ہے، جامع مسجد ہے یہ دراصل گنگا-جمنی تہذیب کی علامت ہے جو میں نے آپ کے ہاتھ میں سونپا ہے تاکہ آپ اس کی حفاظت کر سکیں۔“ دہلی کانگریس سربراہ نے مزید کہا کہ ”راہل جی! گزشتہ ایک دہائی میں آپ دلت، اقلیت، غریب، نوجوان اور کسان کی آواز بن گئے ہیں۔ حیدر آباد میں روہت ویمولا کا معاملہ ہو، فرید آباد ہو، سہارنپور ہو یا ان جیسے دوسرے مقامات، ظلم و تشدد کے خلاف آپ ہمیشہ کھڑے نظر آئے اور مظلوموں کا آنسو پونچھنے پہنچ گئے۔ دہلی کے اندر سیلنگ کے لیے اور گزشتہ روز ایس ایس سی اسٹوڈنٹ کی تحریک میں آپ جس طرح کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوئے، ہمیں اس پر ناز ہے۔“

ملک کی فضا میں پھیلے زہر اور کمزور طبقات پر ہو رہے مظالم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اجے ماکن نے موجودہ دور کو جنگ آزادی کے دور کے یکساں قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ”ابھی جس طرح کی جدوجہد جاری ہے وہ ملک کی جنگ آزادی کی طرح ہی جدوجہد ہے۔ یہ لڑائی ہمیں لڑنی ہی ہوگی اور اس میں ہمیں جیت حاصل کرنی ہی ہوگی۔“ اجے ماکن نے دہلی کانگریس کی گزشتہ سالوں میں خراب کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے آئندہ پارٹی کو مضبوط بنانے کا عزم ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ”کانگریس کو کوئی نہیں ہرا سکتا، اگر کوئی ہرا سکتا ہے تو وہ ہم خودہیں، یعنی کانگریس کے ہی لوگ ہیں۔ ہمیں ایک رہنا ہوگا، اور ایسا کرنے کے بعد ہمیں کوئی نہیں ہرا سکے گا۔ یہ لڑائی ہمارے عہدہ کی نہیں، یہ نظریات کی لڑائی ہے۔ مہاتما گاندھی جن اصولوں کو لے کر آگے بڑھے تھے یہ ان اصولوں کی لڑائی ہے۔ کانگریس کے اصول اور نظریات کی لڑائی ہے جس کے لیے ہمیں جنگ لڑنی ہے اور فتح حاصل کرنی ہے۔“ اجے ماکن نے دہلی کانگریس کے لیڈران و کارکنان میں موجود اناپرستی کو ختم کرنے کا بھی اظہار کیا۔ انھوں نے راہل گاندھی سے کہا کہ ”راہل جی! ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ دہلی میں ہم سب اپنی انا کو بھول کر، متحد ہو کر دہلی میں ایک بار پھر کانگریس کا پرچم لہرائیں گے۔ یہ ہمارا آپ سے وعدہ ہے۔ اور یہی آپ کے صدر بننے کے بعد ہماری طرف سے آپ کو تحفہ ہوگا۔“

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Mar 2018, 1:01 PM