نئے بینک کے قیام کے لئے بغیر جانچ بل لانے پر کانگریس کا اعتراض

جے رام رمیش نے بینک میں ایکسٹرنل مانیٹرنگ سسٹم نہ ہونے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بینک میں سرمایہ کاری کرنے کے باوجود کمپٹرولر اور آڈیٹر جنرل اور پارلیمانی کمیٹی بھی جانچ نہیں کر سکے گی۔

پارلیمنٹ ہاؤس / تصویر بشکریہ راجیہ سبھا ٹی وی
پارلیمنٹ ہاؤس / تصویر بشکریہ راجیہ سبھا ٹی وی
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس کے جے رام رمیش نے جمعرات کے روز راجیہ سبھا میں نیشنل بینک فار فنانسنگ انفراسٹرکچر اینڈ ڈیولپمنٹ بل 2021 کو بغیر جانچ کے ایوان میں لائے جانے پر اعتراض کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس میں 20 ہزار کروڑ روپے کا سرکاری سرمایہ لگے گا۔

جے رام رمیش نے بل پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ اسے جانچ کے لئے نہ تو ایوان کی قائمہ کمیٹی اور نہ ہی سلیکٹ کمیٹی میں بھیجا گیا ہے۔ بل پر بحث بھی دو گھنٹے کے لئے ہو رہی ہے۔ انہوں نے بینک میں ایکسٹرنل مانیٹرنگ سسٹم نہ ہونے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بینک میں سرمایہ کاری کرنے کے باوجود کمپٹرولر اور آڈیٹر جنرل اور پارلیمانی کمیٹی بھی جانچ نہیں کر سکے گی۔


انہوں نے بل کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ انفراسٹرکچر کی تعمیر کی غرض سے طویل عرصے کے لئے سرمایہ کی ضرورت ہوتی ہے اور اس میں گھریلو بچت لگایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور ترقیاتی کاموں کے لئے مالیاتی ترقیاتی اداروں کی تعمیر کی ایک طویل تاریخ رہی ہے۔ سنہ 1948 میں آئی آئی سی اے قانون واضع کیا گیا تھا۔

جے رام رمیش نے کہا کہ سنہ 1955 میں آئی سی آئی سی آئی بینک اور 1964 میں آئی ڈی بی آئی بینک کے لئے پارلیمنٹ نے قانون بنایا تھا۔ سنہ 1981 میں زراعت اور دیہی علاقوں کی ترقی کو مدنظر رکھتے ہوئے نبارڈ کے لئے قانون واضع کیا گیا تھا۔ اسی طرح صنعتی ترقی کے لئے بہت سارے ادارے قائم کیے گئے۔


بھارتیہ جنتا پارٹی کے سید ظفر اسلام نے کہا کہ ملک میں ترقیاتی کاموں کے لئے وقتاً فوقتاً مالی ادارے قائم کیے گئے لیکن ان کی صلاحیت محدود رہی۔ نئے ہندوستان کی تعمیر کے لئے جدید انفراسٹرکچر کی ضرورت ہے۔ چین بنیادی ڈھانچے کی تعمیر و ترقی پر بہت زیادہ خرچ کرتا ہے۔

انہوں نے صنعتی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کے دوران ملک میں صنعتکاری کی رفتار بڑھی ہے اور بڑے پیمانے پر اس میں سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ سنہ 2014 میں صنعتی نمو 1.6 فیصد تھی جو اب بڑھ کر کئی گنا زیادہ ہو گئی ۔ بیجو جنتا دل کے سوجیت کمار نے کہا کہ عالمی سطح کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لئے وسیع پیمانے پر رقومات کی ضرورت ہوتی ہے اور اسی کو ذہن میں رکھ کر نئے بینک کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔