کورونا: کرناٹک سرحد پر ناکہ بندی کے خلاف کانگریس رکن پارلیمنٹ سپریم کورٹ پہنچے

عرضی گذار کا کہنا ہے کہ سرحد سیل کیا جانا مرکز کی ان ہدایات کی خلاف ورزی ہے جس میں سبھی ریاستی حکومتوں کو بغیر کسی رکاوٹ مال اور خدمات کی بین ریاستی فراہمی کی اجازت دینے کے احکامات دیئے گئے ہیں۔

سپریم کورٹ
سپریم کورٹ
user

یو این آئی

نئی دہلی: کیرالہ کے رکن پارلیمنٹ نے اس ریاست سے ملحق کرناٹک کی سرحدوں کو بی ایس یدی یورپا حکومت کے ذریعہ بند کیے جانے کے فیصلے کے خلاف پیر کو سپریم کورٹ پہنچ گئے۔ کیرالہ کے کاسرگوڈ پارلیمانی حلقہ سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راج موہن انیتھن نے عدالت عظمی میں ایک مفاد عامہ کی عرضی دائر کرکے کرناٹک حکومت کے حکم کو چیلنج کیا ہے۔ یہ عرضی وکیل ہیرس بیرن کے ذریعہ دائر کی گئی ہے۔

عرضی گزار کا کہنا ہے کہ کرناٹک حکومت کے ذریعہ کیرالہ سے ملحق سرحد سیل کیے جانے کی وجہ سے ضروری اشیاء کی فراہمی متاثر ہوئی ہے، اتنا ہی نہیں ان کے پارلیمانی حلقہ کے لوگ طبی سہولیات سے محروم ہو رہے ہیں۔ دراصل ان کی دلیل ہے کہ کاسرگوڈ کے رہنے والے برسوں سے منگلورو ضلع میں واقع طبی سہولیات پر انحصار کرتے آئے ہیں لیکن سرحد سیل ہونے کی وجہ سے یہ لوگ طبی سہولیات کے لئے منگلورو نہیں جا پارہے ہیں۔ ناکہ بندی کی وجہ سے ایمبولنس کو لوٹانے کی وجہ سے دو مریضوں کی موت ہوجانے کی بھی عرضی میں حوالے دیئے گئے ہیں۔


عرضی گزار کی دلیل ہے کہ سرحد سیل کیا جانا مرکزی حکومت کی ان ہدایات کی خلاف ورزی ہے جس میں سبھی ریاستی حکومتوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے مال اور خدمات کی بین ریاستی فراہمی کی اجازت دینے کے احکامات دیئے گئے ہیں۔ پٹیشن کی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ جلد سماعت کی بھی درخواست کی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔