اوڈیشہ میں خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم، کانگریس کی رکن اسمبلی صوفیہ فردوس کی حکومت پر تنقید

صوفیہ فردوس نے اوڈیشہ میں خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔ 2024 میں 30943 کیس درج ہوئے، جن میں 2574 زیادتی اور 6878 اغوا کے واقعات شامل ہیں

<div class="paragraphs"><p>سوفیہ فردوس / آئی اے این ایس</p></div>

سوفیہ فردوس / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

بھونیشور: اوڈیشہ میں خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم پر کانگریس ایم ایل اے صوفیہ فردوس نے ریاست کی بی جے پی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ پیر کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت ان مسائل کو نظرانداز کر رہی ہے، جن کی بنیاد پر وہ اقتدار میں آئی تھی، جبکہ خواتین عدم تحفظ کا شکار ہیں۔

انہوں نے ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ 2024 میں جون سے دسمبر تک چھ مہینوں میں خواتین کے خلاف 18001 جرائم درج کیے گئے، جو ایک تشویشناک اعدادوشمار ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ خواتین کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کرے اور متاثرین کو جلد انصاف فراہم کرنے کے لیے ضروری اصلاحات کرے۔


اوڈیشہ کے وزیر اعلیٰ موہن چرند ماجھی نے پیر کے روز ریاستی اسمبلی میں بتایا کہ 2024 میں خواتین کے خلاف تشدد کے 30943 کیس درج کیے گئے۔ جون میں سب سے زیادہ کیس ریکارڈ ہوئے۔

پولیس کے مطابق، گزشتہ سال 2574 زیادتی کے کیس درج کیے گئے، جبکہ خواتین کے اغوا یا جبری گمشدگی کے 6878 واقعات رپورٹ ہوئے۔ اس کے علاوہ، 7584 خواتین نے چھیڑ چھاڑ کی شکایت درج کرائی، جبکہ 9 خواتین کو تیزاب حملے کا سامنا کرنا پڑا۔

حالیہ جرائم کے اعدادوشمار کے بعد اپوزیشن نے حکومت پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔ صوفیہ فردوس نے کہا کہ حکومت کو خواتین کے تحفظ کے لیے ٹھوس حکمت عملی اپنانا ہوگی اور ریاست میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مزید متحرک کرنا ہوگا۔

متاثرہ خاندانوں اور سماجی تنظیموں نے بھی حکومت سے سخت اقدامات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ خواتین کے خلاف جرائم کو روکا جا سکے اور مجرموں کو سخت سزائیں دی جا سکیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔