شیو راج پاٹل کے انتقال پر کانگریس قیادت کا اظہارِ رنج، راہل گاندھی، کھڑگے اور پرینکا گاندھی نے پیش کیا خراجِ عقیدت
شیو راج پاٹل کے انتقال پر کانگریس کی اعلیٰ قیادت نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ راہل گاندھی، ملکارجن کھڑگے اور پرینکا گاندھی نے انہیں باوقار، اصول پسند اور عوامی خدمت کا پیکر قرار دیا

سابق مرکزی وزیر داخلہ، لوک سبھا کے سابق اسپیکر اور کانگریس کے قدآور رہنما شیو راج پاٹل کے انتقال نے نہ صرف مہاراشٹر بلکہ قومی سیاست کو بھی سوگوار کر دیا ہے۔ پارٹی قیادت نے اپنے تعزیتی پیغامات میں انہیں اعلیٰ کردار، شرافت اور عوامی خدمت کی علامت قرار دیا ہے۔ کانگریس کے سینئر رہنماؤں راہل گاندھی، ملکارجن کھڑگے اور پرینکا گاندھی نے یکے بعد دیگرے ایکس پر پوسٹس شیئر کرتے ہوئے شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف اور کانگریس کے سینئر رہنما راہل گاندھی نے شیو راج پاٹل کے انتقال کو پارٹی کے لیے ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیا۔ اپنی پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اور تجربہ کار رہنما کا جذبۂ خدمت اور ملک کے لیے ان کی طویل خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ راہل گاندھی نے پاٹل خاندان، ان کے چاہنے والوں اور حمایتیوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اپنے تفصیلی پیغام میں شیو راج پاٹل کو وقار، متانت اور دیانت داری کا پیکر قرار دیا۔ انہوں نے لکھا کہ پاٹل نے اہم دستوری ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے بھارتی جمہوری اداروں کو مضبوط بنانے میں نمایاں کردار ادا کیا۔ کھڑگے نے کہا کہ ان کے ساتھ کام کرنے کی یادیں ان کے لیے ہمیشہ قیمتی رہیں گی۔ انہوں نے پورے خاندان اور لاکھوں چاہنے والوں کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ اپنوں کو کھونا ہمیشہ تکلیف دہ ہوتا ہے اور شیو راج پاٹل جیسا مدبر رہنما دوبارہ پیدا نہیں ہوتا۔
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شیو راج پاٹل کا انتقال کانگریس خاندان کے لیے سخت صدمہ ہے۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ شیو راج پاٹل نے دہائیوں تک عوام کی بے لوث خدمت کی اور دفاع سمیت کئی مرکزی محکموں کی اہم ذمہ داریاں سنبھالیں۔ ان کے مطابق پاٹل کی شرافت، سادگی اور اصول پسندی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔
خیال رہے کہ شیو راج پاٹل جمعہ کی صبح مہاراشٹر کے لاتور میں 91 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ وہ طویل عرصے سے عمر سے متعلق علالت میں مبتلا تھے اور گھر پر ہی ان کا علاج جاری تھا۔ صبح تقریباً ساڑھے چھ بجے انہوں نے آخری سانس لی۔ ان کے انتقال کی خبر عام ہوتے ہی لاتور میں ان کی رہائش گاہ کے باہر بڑی تعداد میں مقامی لوگ اور پارٹی کارکن جمع ہو گئے اور انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا۔ ساڑھے چار دہائیوں پر مشتمل ان کا سیاسی سفر، عوامی خدمت اور پارلیمانی شائستگی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔