کانگریس لیڈر راہل گاندھی 29 جون کو کریں گے تشدد زدہ منی پور کا دورہ، راحتی کیمپوں میں کریں گے متاثرین سے ملاقات

کے سی وینوگوپال نے ٹوئٹ کیا ’’راہل گاندھی 29-30 جون کو منی پور کا دورہ کریں گے۔ وہ امدادی کیمپوں میں جائیں گے اور امپھال اور چورا چند پور میں سول سوسائٹی کے نمائندوں سے بات چیت کریں گے‘‘

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / ٹوئٹر</p></div>

راہل گاندھی / ٹوئٹر

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: شمال مشرقی ہندوستان کی ریاست منی پور میں گزشتہ دو مہینے سے تشدد کے آگ بھڑک رہی ہے اور متعدد افراد کی جانوں کا ضیاع ہو چکا ہے۔ کانگریس پارٹی سمیت حزب اختلاف کی جماعتوں کا الزام ہے کہ بی جے پی کی پالیسیوں کے سبب منی پور آگ میں جل رہا ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی اس ریاست کو نظر انداز کر رہے ہیں۔

کے سی وینوگوپال نے ٹوئٹ کیا ’’راہل گاندھی 29-30 جون کو منی پور کا دورہ کریں گے۔ وہ اپنے دورے کے دوران امدادی کیمپوں میں جائیں گے اور امپھال اور چورا چند پور میں سول سوسائٹی کے نمائندوں سے بات چیت کریں گے۔ منی پور تقریباً دو ماہ سے جل رہا ہے اور اسے سہارے کی اشد ضرورت ہے تاکہ معاشرہ تنازعات سے امن کی طرف بڑھ سکے۔ یہ ایک انسانی المیہ ہے اور یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم نفرت کی نہیں محبت کی طاقت بنیں۔‘‘


دریں اثنا، کانگریس نے اعلان کیا ہے کہ پارٹی لیڈر راہل گاندھی منی پور کا دورہ کریں گے۔ کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے منگل (27 جون) کو ٹوئٹ کر کے اس کی اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی منی پور کا دورہ کریں گے۔ اس دوران وہ امدادی کیمپوں میں جائیں گے اور امپھال اور سوسائٹی کے نمائندوں سے بات چیت کریں گے۔

قبل ازیں، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ پورا ملک منی پور پر وزیر اعظم مودی کی بات سننے کا انتظار کر رہا ہے اور انہیں پہلے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ کو ان کے عہدے سے برطرف کرنا چاہیے۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ منی پور میں تمام جماعتوں کے ساتھ بات چیت کے بعد مشترکہ سیاسی حل تلاش کرے۔


ملکارجن کھڑگے نے ٹوئٹ کیا ’’خبر ہے کہ آخر کار وزیر داخلہ (امت شاہ) نے منی پور پر وزیر اعظم مودی سے بات کی ہے۔ پچھلے 55 دنوں سے مودی جی نے منی پور پر ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ اگر مودی جی واقعی منی پور کے بارے میں کچھ سوچتے ہیں تو سب سے پہلے اپنے وزیر اعلیٰ کو ہٹا دیں۔ عسکریت پسند تنظیموں اور سماج دشمن عناصر سے اسلحہ ضبط کریں۔ تمام جماعتوں سے بات چیت شروع کریں اور مشترکہ سیاسی راستہ نکالیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔