نوجوان پیشہ وروں کو سیاست میں لانے کے لیے کانگریس نے ’ڈاکٹر منموہن سنگھ فیلوز پروگرام‘ کیا شروع

ڈاکٹر منموہن سنگھ فیلو پروگرام کے تحت ہر سال ملک بھر سے ایسے 50 مڈ کیریئر پیشہ وروں کا سلیکشن کیا جائے گا، جو سیاست کے ذریعہ سماج میں اپنا تعاون دینا چاہتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ڈاکٹر منموہن سنگھ فیلوز پروگرام، تصویر&nbsp;https://mmsfellows.profcongress.in/</p></div>

ڈاکٹر منموہن سنگھ فیلوز پروگرام، تصویرhttps://mmsfellows.profcongress.in/

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس نے نوجوان پیشہ وروں کو پارٹی سے جوڑنے کے لیے سابق وزیر اعظم آنجہانی ڈاکٹر منموہن سنگھ کے نام سے فیلوشپ پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ’ڈاکٹر منموہن سنگھ فیلوز پروگرام‘ کے تحت ہر سال ملک بھر کے ایسے 50 مڈ کیریئر پیشہ وروں کا سلیکشن کیا جائے گا، جو سیاست کے ذریعہ سماج میں اپنا تعاون پیش کرنا چاہتے ہیں۔

اس سلسلے میں تفصیلی جانکاری نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں منعقد ایک پریس کانفرنس کے دوران پارٹی کے میڈیا و ایڈورٹائزنگ ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا، جھارکھنڈ کانگریس انچارج کے. راجو اور پروفیشنلز کانگریس و ڈاٹا اینالیٹکس ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پروین چکرورتی نے دی۔ پروین نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس پروگرام کے تحت منتخب 50 پیشہ وروں کو پارٹی کے اندر اہم لیڈران تربیت دیں گے اور انھیں پارٹی سے متعلق کاموں میں شامل کیا جائے گا۔ یہ پروگرام شرکاء کو سیاست میں حقیقی ذمہ داری نبھانے کا موقع فراہم کرے گا۔


چکرورتی نے کہا کہ ہندوستان اور دنیا بھر میں اس وقت بہت کچھ ہو رہا ہے، لیکن ہم ہندو-مسلم قوانین پر بحث کر رہے ہیں۔ امریکی صدر ٹرمپ نے ہندوستان سمیت کئی ممالک پر کثیر ٹیرف کا اعلان کیا ہے۔ موجودہ عالمی حالات کو دیکھتے ہوئے ہندوستان کو ایک ٹھوس اقتصادی نظریہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر ہم مناسب طریقے سے جواب نہیں دیتے ہیں تو ٹیرف کے سبب بہت زیادہ ملازمتیں جا سکتی ہیں اور بہت زیادہ بے روزگاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایسے موڑ پر ڈاکٹر منموہن سنگھ جیسے لیڈر کی کمی محسوس ہو رہی ہے، جو ہمیں ان حالات سے باہر لانے کے لیے مشورہ اور رہنمائی کر سکتے تھے۔ یوکرین پر روسی حملے کے بعد ڈاکٹر سنگھ سے سوال کیا گیا تھا کہ جغرافیائی-سیاسی بحران سے اپنی معیشت کو کس طرح بچایا جا سکتا ہے۔ جواب میں ڈاکٹر منموہن سنگھ نے ان ایشوز پر غور و فکر اور حل تلاش کرنے کے لیے نوجوان پیشہ وروں کا ایک گروپ بنانے کا مشورہ دیا تھا۔ کانگریس نوجوان پیشہ وروں کو ملک کی قیادت کے لیے مضبوط بنا کر ان کی خواہش پوری کر سکتی ہے۔ اس مقصد سے ہی یہ فیلوشپ پروگرام شروع کیا جا رہا ہے۔

اس موقع پر پون کھیڑا نے کہا کہ ملک میں کئی ایسے لوگ ہیں جو پہلے پیشہ ور رہے، اور پھر سیاست میں آئے۔ ان میں ڈاکٹر منموہن سنگھ کا نام بہت اوپر آتا ہے۔ موتی لال نہرو سے لے کر مہاتما گاندھی اور سردار پٹیل تک، آزادی کی تحریک میں سبھی بڑے نام پہلے پیشہ ور تھے۔ کانگریس نے ہمیشہ سے پیشہ وروں کو سیاست میں آگے آنے کا موقع دیا ہے۔ اسی روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے یہ فیلوشپ پروگرام شروع کیا جا رہا ہے۔


پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کے. راجو نے کہا کہ اس فیلوشپ پروگرام کی طویل مدت سے ضرورت محسوس کی جا رہی تھی۔ کانگریس پارٹی اس فیلوشپ کے ذریعہ خواہش مند پیشہ وروں کو سیاست میں آنے کا بہترین پلیٹ فارم فراہم کر رہی ہے۔

اس پروگرام کے بارے میں کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جانکاری دی ہے۔ انھوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’وقت آ گیا ہے کہ ہندوستان کے سب سے باصلاحیت لوگ اپنی طاقت سیاست میں لائیں۔ ’ڈاکٹر منموہن سنگھ فیلوز پروگرام‘ مڈ کیریئر پیشہ وروں کے لیے ہماری اپیل ہے کہ عوامی زندگی میں قدم رکھیں، ایمانداری سے قیادت کریں اور ایک ترقی پذیر و مشمولہ ہندوستان کی تعمیر میں مدد کریں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔