کانگریس ہی میرا مذہب ہے : اے کے انٹونی

اے کے انٹونی نے اپنے بیٹے کے بارے میں کہا کہ وہ ضرور ہاریں گے۔ جواب میں انل انٹونی نے کہا کہ ان کے والد کی سیاست پرانی ہے اور وہ ہمیشہ نہرو-گاندھی خاندان کی حمایت کرتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے سینئر لیڈر اے کے انٹونی اور ان کے بیٹے انل انٹونی لوک سبھا انتخابات 2024 میں کھل کر آمنے سامنے آ گئے ہیں۔ اے کے انٹونی سے جب پریس کانفرنس میں ان کے بیٹے اور بی جے پی امیدوار انل کی جیت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ یقینی طور پر ہارے گا۔ تاہم، جب بیٹے سے ان کے والد کے بیان کے بارے میں پوچھا گیا تو اس نے کہا کہ اے کے انٹونی کی سیاست پرانی ہو چکی ہے۔ وہ ہمیشہ نہرو گاندھی خاندان کی حمایت کرتے ہیں۔ ایسے میں اسے اپنے والد سے ہمدردی ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کانگریس کے بزرگ رہنما اے کے انٹونی کے بیٹے انل انٹونی کو کیرالہ کی پٹھانمتھیٹا لوک سبھا سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ اے کے انٹونی کانگریس حکومت میں وزیر دفاع رہ چکے ہیں اور فی الحال کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن ہیں۔ جب سے بی جے پی نے انل انٹونی کو اپنا امیدوار بنایا ہے جب سےیہ سوال اٹھ رہا تھا کہ کیا اے کے نانٹونی اپنے بیٹے کے خلاف مہم چلائیں گے ؟ جب ان سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے اپنے بیٹے کی شکست کی پیشین گوئی کی اور کہا کہ کانگریس ان کا مذہب ہے۔ پٹھانمتھیٹا لوک سبھا سیٹ پر بی جے پی نے انل انٹونی کو ٹکٹ دیا ہے ۔ سی پی ایم نے اس سیٹ کے لیے تجربہ کار لیڈر تھامس آئزک کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔


نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق اے کے انٹونی نے کہا کہ کیرالہ میں بی جے پی کے اچھے دن گئے ۔ 2019 میں سبریمالا کیس کی وجہ سے انہیں کافی فائدہ ہوا تھا لیکن اس بار ایسا نہیں ہے۔ اس بار بی جے پی تیسرے نمبر پر کھسک جائے گی۔ اپنے بیٹے کے بی جے پی میں شامل ہونے پر انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف ستم ظریفی ہے بلکہ یہ غلط بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان سے ان کے بیٹے کے بارے میں زیادہ نہ پوچھا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔