سوشانت سنگھ معاملہ : مہاراشٹرا کو بدنام کرنےکی بی جے پی سازش بے نقاب: کانگریس

ہم مہاوکاس اگھاڑی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس کی تفتیش کے لیے ایس آئی ٹی کی تشکیل کرے اور مہاراشٹر اور ممبئی پولیس کو بدنام کرنے کی سازش رچنے کو بے نقاب کرے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

مہاراشٹرا میں موضوع بحث بنے ہوئے، اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی مبینہ خودکشی کیس میں ایمس کی فارنسک رپورٹ کے بعد مہاراشٹرا وکاس اگھاڑی کی حلیف پارٹیوں کانگریس اور راشٹر وادی کانگریس کی جانب سے حزب اختلاف پارٹی بی جے پی پرسخت تنقید کی جا رہی ہے۔ اس ضمن میں جاری بیان میں کہاگیاہےکہ بی جے پی کی جانب سے " مہاراشٹرا حکومت کو بدنام کرنے کی سازش"بے نقاب ہوگئی ہے۔

مہاراشٹرا کی مہاوکاس اگھاڑی حکومت کو بدنام کرنے کی سازش رچنے والے ماسٹر مائنڈ کو تلاش کرنے کے لیے ایس آئی ٹی کی تشکیل دئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری وترجمان سچن ساونت نے کہا کہ ، ایمس کے ڈاکٹر سدھیر گپتا وان کی ٹیم کے ذریعے سوشانت سنگھ کی خودکشی کی رپورٹ دیئے جانے کے بعد ممبئی پولیس کا رول صاف ہوگیا ہےکہ اس نے اس معاملے کی تفتیش ایمانداری کے ساتھ صحیح سمت میں کی تھی۔ سپریم کورٹ نے بھی اس بات پر مہر لگائی تھی کہ ممبئی پولیس کی تفتیش ایماندارانہ اور بہتر تھی۔ اس لیے سوشانت سنگھ معاملے میں ممبئی پولیس ومہاراشٹر کو بدنام کرنے والی بی جے پی کے چہرے سے نقاب اترگیا ہے۔


ریاستی کانگریس کے جنرل سکریٹری اور ترجمان سچن ساونت نے کہاکہ "ممبئی پولیس کی تحقیقات درست سمت میں تھیں، یہاں تک کہ سپریم کورٹ بھی تحقیقات سے مطمئن تھا ، اور اب ایمس کی رپورٹ نے خودکشی کی طرف اشارہ کیا ہے"۔ اسی طرح نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے ترجمان مہیش تاپسے نے ان تمام لوگوں کے خلاف فوجداری کی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا جو ریاستی حکومت اور سٹی پولیس کو بدنام کرنے کی سازش کا حصہ تھے۔

ریاستی وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے مطالبہ کیا کہ اب سی بی آئی کو، طویل عرصے سے جاری سوشانت تحقیقات کی اپنی رپورٹ پیش کرنا چاہئے ۔ انھوں نے کہا کہ "ہم اس وقت تک کوئی تبصرہ نہیں کریں گے جب تک کہ ہمارے پاس کوئی چیز نہ آجائے… تاہم ، لوگوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ آیا یہ خود کشی تھی یا قتل۔‘‘


بالی ووڈ منشیات کے معاملے کی اصل ملزمہ اداکارہ ریہ چکرورتی کے وکیل ستیش مانے شندے نے کہا کہ "سچائی کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔ ہم ایمس کی گذارشات پر مبنی سی بی آئی رپورٹ کے بے صبری سے منتظر ہیں۔" انھوں نے کہا کہ "میں نے ایمس کے ڈاکٹروں کی رپورٹ پر بیانات دیکھے ہیں لیکن سرکاری کاغذات سی بی آئی اور ایمس کے پاس ہیں جو عدالت میں پیش کیے جائیں گے۔

اس ضمن میں سچن ساونت نے مزید کہاکہ مودی سرکار کی ناکامیوں کو چھپانے اور سوشانت سنگھ معاملے کو بہارمیں استعمال کرتے ہوئے اپنی سیاسی روٹی سینکنے کے لیے بی جے پی نے ایک بڑی منصوبہ بندی کی تھی۔ اسی کے ساتھ ریاست کی مہاوکاس اگھاڑی حکومت کو کمزور کرنے نیز مہاراشٹر کو بدنام کرنے کی سازش بھی رچی تھی۔ بہار کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس گپتیشور پانڈے نے بھی بدنامی کی اس سازش میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ اس کے لیے راتوں رات سیکڑوں جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹ کھول کر ان کے ذریعے مہاراشٹر وممبئی پولیس کی خوب بدنامی کی گئی۔ یہ پوری سازش اب بے نقاب ہوچکی ہے۔


ساونت نے مزید کہا کہ گودی میڈیا نے بھی مہاراشٹر کو بدنام کرنے کا ایجنڈا چلایا۔ تفتیشی ایجنسیوں نے بھی جھوٹی معلومات دیں۔ یہاں تک کہ سی بی آئی کے حوالے سے یہ تک کہا جانے لگا تھا کہ 302کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔ بی جے پی کے لیڈران نے اپنے آئی ٹی سیل اور گودی میڈیا کے سہارے منصوبہ بند طریقے سے مہاراشٹر کو بدنام کرنے کی کوشش کی۔ اپوزیشن پارٹیوں کی حکومتوں کو بدنام کرنے کا بی جے پی کا طریقہ کار جمہوریت کے لیے نہایت خطرناک ہے اس لیے اس معاملے کی تہہ میں جاکر اس کے ماسٹر مائنڈ کو بے نقاب کیا جانا ضروری ہے۔ ہم مہاوکاس اگھاڑی حکومت سے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس کی تفتیش کے لیے ایس آئی ٹی کی تشکیل کرے اور مہاراشٹر اور ممبئی پولیس کو بدنام کرنے کی سازش رچنے کو بے نقاب کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔