سی ڈبلیو سی اجلاس: تنظیمی اصلاحات کی منظوری، 26 جنوری سے 'آئین بچاؤ یاترا' کا اعلان، امت شاہ کے استعفیٰ اور معافی کا مطالبہ

کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں تنظیمی اصلاحات، 26 جنوری سے سال بھر چلنے والے 'آئین بچاؤ مارچ' کا اعلان اور سیاسی قرارداد سمیت کئی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ ایکس</p></div>

تصویر بشکریہ ایکس

user

قومی آواز بیورو

انگریس کی ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کا اجلاس جمعرات کو کرناٹک کے بیلگاوی میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے بعد کانگریس جنرل سیکرٹری کے سی وینوگوپال نے بتایا کہ اجلاس میں دو اہم قراردادیں پیش کی گئیں، جن میں ایک مہاتما گاندھی پر اور دوسری سیاسی امور سے متعلق ہے۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ کانگریس 2025 میں تنظیمی اصلاحات کا جامع پروگرام شروع کرے گی، جس کے تحت ہر سطح پر رہنماؤں کی صلاحیتوں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔

اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ 26 جنوری 2025 سے ایک سال تک جاری رہنے والی 'آئین بچاؤ قومی یاترا' شروع کی جائے گی۔ اس یاترا کے ذریعے کانگریس آئین، جمہوریت، معیشت، الیکشن کمیشن اور دیگر اہم مسائل پر عوام کو بیدار کرے گی۔

کانگریس رہنما جے رام رمیش نے کہا کہ ’’بھارت جوڑو یاترا نے کانگریس کو نئی توانائی دی ہے اور یہ ہماری سیاست میں ایک اہم موڑ تھا۔ اب ہم 26 جنوری کو ایک نئی قومی یاترا کا آغاز کریں گے جو آئین کے تحفظ پر مرکوز ہوگی۔‘‘


انہوں نے مزید کہا کہ اس مہم کے تحت کانگریس رہنما ہر گاؤں اور ہر شہر میں جا کر عوام سے رابطہ کریں گے۔ اس یاترا کے دوران معاشی مسائل، جمہوریت کے تحفظ، اور دیگر امور پر بات کی جائے گی۔

کانگریس رہنما راہل گاندھی نے اجلاس کے دوران مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے نتائج پر شدید اعتراض کیا اور الیکشن کمیشن کی شفافیت پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ ’’مہاراشٹر کی 118 سیٹوں پر 72 لاکھ نئے ووٹر شامل کیے گئے تھے، جن میں سے زیادہ تر پر بی جے پی نے کامیابی حاصل کی، جو شفافیت پر سوالیہ نشان کھڑا کرتی ہے۔‘‘

کانگریس کے مطابق، 'آئین بچاؤ یاترا' کے آغاز سے پہلے، بیلگاوی میں ایک بڑی ریلی کا انعقاد کیا جائے گا، جس کا نعرہ ’جے باپو، جے بھیم، جے سمویدھان (آئین)’ ہوگا۔‘ اس کے ساتھ ہی سی ڈبلیو سی نے وزیر داخلہ امت شاہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے اور صاف کہا ہے کہ ملک سے معافی مانگی جانی چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔