گوا کے وزیرِ صحت وشوجیت رانے کی جانب سے سینئر ڈاکٹر کی تذلیل، کانگریس نے رویے کو شرمناک قرار دیا

کانگریس نے گوا کے وزیرِ صحت وشوجیت رانے کی جانب سے سینئر ڈاکٹر کی تذلیل پر شدید ردِعمل دیا ہے، معافی اور کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اور بی جے پی حکومت پر غرور کا الزام لگایا ہے

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

گوا میں ایک سینئر ڈاکٹر کے ساتھ وزیرِ صحت وشوجیت رانے کے غیر مہذب اور توہین آمیز برتاؤ نے شدید سیاسی ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ گوا میڈیکل کالج میں پیش آئے اس واقعے کی ویڈیو منظرِ عام پر آنے کے بعد کانگریس نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وزیرِ صحت پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور طاقت کے نشے میں چور ہونے کا الزام لگایا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ ایک عوامی نمائندے کی حیثیت سے رانے کا یہ رویہ نہ صرف شرمناک ہے بلکہ طبی برادری کی قربانیوں کی صریح توہین ہے۔

ویڈیو میں وزیرِ صحت کو سینئر ڈاکٹر پر چیختے ہوئے سنا جا سکتا ہے، جہاں وہ ان سے بار بار نازیبا انداز میں بات کر رہے ہیں۔ وہ ڈاکٹر کو حکم دیتے ہیں کہ وہ ماسک اتارے، جیب سے ہاتھ نکالے اور فوری طور پر اسپتال سے باہر نکل جائے۔ ایک موقع پر وہ یہاں تک کہتے ہیں کہ ’’چپ رہو، ورنہ میرا بلڈ پریشر ہائی ہو جائے گا اور میں کچھ اور قدم اٹھا لوں گا۔‘‘ اس لب و لہجے اور دھمکی آمیز انداز نے نہ صرف متاثرہ ڈاکٹر کو بلکہ گوا کی میڈیکل برادری کو بھی شدید غم و غصے میں مبتلا کر دیا ہے۔


کانگریس نے اپنے آفیشل سوشل میڈیا ہینڈل پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیرِ صحت کا رویہ عوامی عہدے کی حرمت کے منافی ہے۔ پارٹی نے سوال اٹھایا ہے کہ بی جے پی کے وزرا خود کو قانون سے بالاتر کیوں سمجھتے ہیں اور انہیں عوامی ملازمین کے ساتھ اس قدر تحقیر آمیز سلوک کرنے کی اجازت کون دیتا ہے؟

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وشوجیت رانے ماضی میں بھی تنازعات میں گھرے رہے ہیں۔ کانگریس نے ان پر مختلف مالی بدعنوانیوں، عوامی سطح پر اشتعال انگیزی، اور گوا میڈیکل کالج میں آکسیجن کی کمی کے باعث ہونے والی اموات پر بے حسی کے الزامات بھی عائد کیے ہیں۔ ان کے مطابق رانے نے کبھی بھی عوام یا متاثرہ خاندانوں کے سامنے جواب دہی قبول نہیں کی۔

کانگریس نے گوا کی بی جے پی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر وزیرِ صحت سے اس واقعے پر معافی منگوائے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ مذکورہ ڈاکٹر یا دیگر کسی بھی طبی اہلکار کے خلاف انتقامی کارروائی نہ کی جائے۔ پارٹی نے اس واقعے کو صرف ایک فرد کی بدتمیزی کے بجائے بی جے پی کی مجموعی حکمرانی کی عکاسی قرار دیا ہے۔

اپنے بیان کے اختتام پر کانگریس نے وزیرِ اعظم نریندر مودی سے براہِ راست سوال کیا ہے کہ کیا وہ ایسے وزرا کی حرکات کی تائید کرتے ہیں؟ اور کیا وہ سمجھتے ہیں کہ وشوجیت رانے جیسے افراد کو عوامی عہدوں پر برقرار رکھا جانا چاہیے؟ پارٹی کا کہنا ہے کہ خاموشی بھی تائید کے مترادف ہے، اور اس واقعے پر وزیراعظم کی خاموشی معنی خیز ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔