کانگریس نے راجیو گاندھی کے قتل کے مجرم پیراریولن کی رہائی کے لئے مودی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا

کانگریس لیڈر رندیپ سرجے والا نے کہا کہ راجیو گاندھی نے ملک کے لیے قربانی دی تھی۔ اگر حکومت اپنی سستی سیاست کے لیے قاتلوں کو رہا کر رہی ہے تو یہ افسوس کی بات ہے

سرجے والا
سرجے والا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل کے مجرم اے جی پیراریولن کی رہائی کے فیصلے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کانگریس نے اس کے لیے مودی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ افسوس ناک ہے، سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قاتل کی رہائی نے کروڑوں ہندوستانیوں کی روح کو ٹھیس پہنچائی ہے۔

اے بی پی نیوز پورٹل پر شائع خبر کے مطابق سرجے والا نے مودی حکومت اور بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت اس کے لیے براہ راست ذمہ دار ہے۔ پیش رفت کی وضاحت کرتے ہوئے، کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ 9 ستمبر 2018 کو تمل ناڈو کی اس وقت کی اے آئی ڈی ایم کے کی قیادت والی حکومت نے گورنر بنواری لال پروہت کو ایک سفارش بھیجی تھی کہ راجیو گاندھی کے 7 قاتلوں کو رہا کیا جائے۔ گورنر نے کوئی فیصلہ کیے بغیر معاملہ صدر کے پاس بھیج دیا۔ صدر نے بھی کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ فیصلہ لینے میں اس تاخیر کے پیش نظر سپریم کورٹ نے ایک قاتل کو رہا کر دیا۔ قدرتی طور پر باقی قاتلوں کو بھی رہا کر دیا جائے گا۔


کانگریس لیڈر رندیپ سرجے والا نے سوال کیا کہ مودی جی کیا یہ آپ کی قوم پرستی ہے کہ کوئی فیصلہ نہ لیں اور اسی بنیاد پر عدالت راجیو گاندھی کے قاتل کو رہا کرے؟ اگر عمر قید کے قیدی کو رہا کرنا ہے تو دوسرے ہزاروں تمل قیدیوں اور ملک کی جیلوں میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے تمام قیدکو رہا کر دیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس کے ہر کارکن میں نہ صرف ناقابل تسخیر غم اور غصہ ہے بلکہ ملک کے ہر اس فرد کی روح ہے جو ہندوستان اور ہندوستانیت میں یقین رکھتا ہے، ہندوستان کی خودمختاری اور سالمیت کو چیلنج کرنے والی ہر طاقت کو منہ توڑ جواب دینا چاہتا ہے۔ اگر آج کی حکومت اپنی سستی سیاست کے لیے ان کے قاتلوں کو رہا کرنے کے حالات پیدا کرے گی تو یہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    Published: 19 May 2022, 10:12 AM