کانگریس کا مدھیہ پردیش حکومت پر حملہ، ’دو سال میں صرف ناکامی، قرض اور کھوکھلے دعوے‘
کانگریس لیڈر نے کہا کہ مدھیہ پردیش پر اب 4.75 لاکھ کروڑ روپئے کا قرض ہے اور وزیراعلیٰ کو جواب دینا چاہئے کہ بی جے پی کے 22 سال کے دور اقتدار نے ریاست کو معاشی طور سے کیسے کمزور کیا ہے۔

کانگریس پارٹی نے مدھیہ پردیش میں موہن یادوکے زیر قیادت بی جے پی حکومت پرحملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اس کے دوسال کے دوراقتدار میں ناکامیاں،عوام مخالف پالیسیاں، معاشی بدنظمی، قرض میں لگاتاراضافہ اور کھوکھلے دعوے ہی دیکھنے کو ملے ہیں۔ آج یہاں ریاستی کانگریس دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران اپوزیشن پارٹی کے ریاستی صدرجیتو پٹواری نے کہا کہ یہ دو سال برباد ہوگئے ہیں، کیونکہ حکومت لوگوں سے متعلق مسائل کو حل کرنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے۔ اس موقع پر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر امنگ سنگھار، کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن کملیشور پٹیل اور دیگر لیڈران موجود تھے۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جیتو پٹواری نے کہا کہ وزیراعلیٰ موہن یادو ترقی کی بات کرتے ہیں مگر سچائی اس کے بلکل برعکس ہے۔ انہوں نے کہا کہ یادو کے دو سالہ اقتدار میں ریاست کو کچھ بھی حاصل نہیں ہوا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ مدھیہ پردیش پراب 4.75 لاکھ کروڑ روپئے کا قرض ہے اور وزیراعلیٰ کو جواب دینا چاہئے کہ بی جے پی کے 22 سال کے دور اقتدار نے ریاست کو معاشی طور سے کیسے کمزور کیا ہے۔
پٹواری نے سوال کیا کہ ایک طرف ’ماں کے لئے ایک درخت‘ جیسے جذباتی نعرے لگائے جاتے ہیں وہیں دوسری طرف پورے جنگل صنعت کاروں کو دیئے جارہے ہیں۔ یہ کس طرح کی ترقی کا ماڈل ہے؟ انہوں نے کہا کہ 2013 میں ریاست کے اسکولوں میں 1.59 کروڑ بچے تھے اوران کے لئے 7 ہزار کروڑ روپئے کا بجٹ الاٹ کیا گیا تھا لیکن آج بچوں کی تعداد کم ہوکر1.04 لاکھ ہو گئی ہے جب کہ بجٹ بڑھ کر 37 ہزار کروڑ روپئے ہوگیا ہے۔
حکومت پربدعنوانی اور وعدے سے منحرف ہونے کا الزام لگاتے ہوئے ریاستی کانگریس کے سینئرلیڈر نے کہا کہ موہن یادو حکومت املاک فروخت کرکے اور نئے قرض لے کر قرض ادا کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ ’اقتصادی بدنظمی‘ کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔
امنگ سنگھار نے کہا کہ بی جے پی 22 سال سے اقتدار میں ہے، پھر بھی مدھیہ پردیش کو ابھی بھی ’بیمارو‘ ریاست کے طورپر جانا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر 22 سال بعد بھی ریاست میں خراب ہیلتھ کیئر، نقص تغذیہ، بے روزگاری اور جرائم جیسے مسائل ہیں تو یہ صرف دو سال کی ناکامی نہیں ہے بلکہ پورے گورننس ماڈل کی ہار ہے۔
واضح رہے کہ ’بیمارو‘ لفظ کا استعمال بہار، مدھیہ پردیش، راجستھان اوراترپردیش کے لئے کیا جاتا تھا جس کا مطلب تھا کہ وہ اقتصادی ترقی کے معاملے میں پچھڑے ہوئے تھے۔ اس سے پہلے دن میں وزیراعلیٰ موہن یادو نے حکومت کو دو سال پورے ہونے پر اپنی حصولیابیاں بیان کی تھیں جس پر کانگریس نے زوردار حملہ کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔