حقیقت چھپی رہے اس لئے راہل پرینکا كو میرٹھ جانے سے روکا: کانگریس
حکومت کو بتانا چاہئے کہ اسے کس بات کا ڈر ہے جس کی وجہ سے کانگریس لیڈروں کو میرٹھ جاکر ہلاک لوگوں کے اہل خانہ سے ملنے نہیں دیا گیا۔
کانگریس نے کہا ہے کہ پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی شہریت ترمیمی قانون پر احتجاجی مظاہروں کے دوران ہوئے تشدد میں مارے گئے لوگوں کے رشتہ داروں سے ملنے کل اتر پردیش کے میرٹھ جا رہے تھے لیکن حقیقت دنیا کے سامنے نہ آئے اس خوف سے ریاستی حکومت نے کانگریس لیڈروں کو کسی سے ملنے کی اجازت نہیں دی۔
کانگریس کے ترجمان پرمود تیواری نے منگل کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے کہا کہ حکومت کو بتانا چاہئے کہ اسے کس بات کا ڈر ہے جس کی وجہ سے کانگریس لیڈروں کو میرٹھ جاکر ہلاک لوگوں کے اہل خانہ سے ملنے نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ مسٹر گاندھی اور محترمہ پرینکا گاندھی کے ساتھ تھے اور پولیس نے اچانک مودی نگر کے قریب کانگریس لیڈروں کی گاڑی کو روک دیا۔ کمال کی بات یہ ہے کہ غازی آباد سے مودي نگر پہنچنے تک انتظامیہ کو اطلاع نہیں ملی کہ راہل۔پرینکا شہر میں آ چکے ہیں لیکن مودي نگر میں پولیس کے سینئر افسر نے ان کی گاڑی کو روکتے ہوئے کہا کہ وہاں حالات کشیدہ ہے اور دفعہ 144 نافذ ہے۔
مسٹر تیواری نے کہا کہ پولیس حکام نے وہاں کی صورتحال کو انتہائی کشیدہ اور حساس ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں وہاں جانے سے روکا۔ اس پر مسٹر گاندھی نے کہا ’’ہم صرف تین لوگ ہیں اور تینوں جانا چاہتے ہیں لیکن ہم دو بھی جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود انہیں میرٹھ جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ لگی ہوئی آگ کو ٹھنڈا کرنا ہمارا بنیادی مقصد تھا، کشیدہ ماحول کو پرسکون اور متاثرین کے ساتھ کھڑے ہونا، کہیں کل ایسا نہ ہو کہ متاثرین ہم سے بات کریں اور ان کو تشدد کا نشانہ بنایا جائے۔ ایسی شکایات آئی ہیں اور یہ میں بہت ذمہ داری سے کہہ رہا ہوں کہ جب انہوں نے اپنا دکھ سنایا تو انہیں اذیت دی گئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔