کانگریس نے کسانوں کی آمدنی سے متعلق وائٹ پیپر طلب کیا

’کانگریس کی قیادت والی حکومت کے دوران 2004 اور 2014 کے درمیان کسانوں کی آمدنی واقعی دوگنی ہوئی ہے لیکن 2022 میں اس میں کمی آئی ہے۔‘

<div class="paragraphs"><p>تصویر ویڈیو گریب</p></div>

تصویر ویڈیو گریب

user

یو این آئی

کانگریس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ کسانوں کی آمدنی بڑھی نہیں بلکہ کم ہوئی ہے۔

کسان کانگریس کے صدر سکھ پال سنگھ کھیرا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے فروری 2016 میں وعدہ کیا تھا کہ کسانوں کی آمدنی 2022 تک دوگنی کی جائے گی لیکن کسانوں کی آمدنی دوگنی ہونے کے بجائے کم ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کو دیکھتے ہوئے حساب لگایا جائے یا 2018 کے قومی سروے کے نمونے کے حساب سے دیکھیں تو اس عرصے میں کسانوں کی آمدنی میں کمی آئی ہے۔


انہوں نے کہا کہ کانگریس کی قیادت والی حکومت کے دوران 2004 اور 2014 کے درمیان کسانوں کی آمدنی واقعی دوگنی ہوئی ہے لیکن 2022 میں اس میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو 2004، 2014 اور 2022 میں کسانوں کی آمدنی کے بارے میں وائٹ پیپر جاری کرنا چاہیے۔

مسٹر کھیرا نے کہا کہ کم از کم امدادی قیمت-ایم ایس پی کسانوں کی آمدنی کا تعین کرنے کا بنیادی معیار ہے۔ جب کانگریس کی قیادت والی حکومت برسراقتدار تھی تو اس کے 8 سالہ دور حکومت میں دو اہم فصلوں گیہوں اور دھان کی ایم ایس پی کو دوگنا کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 2004 میں گیہوں کی ایم ایس پی 640 روپے فی کوئنٹل تھی جو 2011-12 میں بڑھ کر 1285 روپے فی کوئنٹل ہو گئی۔ سال 2013-14 کے سیزن کے لیے 1400 روپے فی کوئنٹل تھی۔ اسی طرح دھان کا ایم ایس پی 2004 میں 560 روپے فی کوئنٹل تھی جو 2013-14 میں بڑھ کر 1310 روپے فی کوئنٹل ہو گئی۔


انہوں نے کہا کہ ’’کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کی بات تو چھوڑ دیں، حکومت ہند کے نیشنل سیمپل سروے نے 2018 کے دوران انکشاف کیا کہ کسانوں کی آمدنی میں کمی واقع ہوئی ہے لیکن اس رپورٹ کو قالین کے نیچے دھکیل دیا گیا‘‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */