ڈی پی ایس دوارکا میں طلبا کو یرغمال بنائے جانے پر کانگریس ناراض، دیویندر یادو نے کارروائی کا کیا مطالبہ
دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے مطالبہ کیا کہ بی جے پی حکومت پرائیویٹ اسکولوں کی منمانی پر لگام لگائے، کیونکہ ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ منظور شدہ فیس ہی پرائیویٹ اسکولوں کو لینا چاہیے۔

نئی دہلی: آج دوارکا واقع دہلی پبلک اسکول (ڈی پی ایس) میں طلبا کو یرغمال بنائے جانے کا معاملہ سرخیوں میں رہا۔ طلبا کے سرپرستوں نے اسکول کے باہر بڑھی ہوئی فیس اور طلبا کو لائبریری میں یرغمال بنائے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس معاملے میں دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے کہا کہ کسی بھی اسکول کے ذریعہ طلبا کو یرغمال بنانا مجرمانہ سرگرمی ہے۔ جانچ کے دوران ساؤتھ ویسٹ ضلع مجسٹریٹ کو بھی ڈی پی ایس دوارکا کی لائبریری میں بچے بند ملے۔
دیویندر یادو نے مطالبہ کیا کہ بی جے پی کی دہلی حکومت پرائیویٹ اسکولوں کی منمانی پر لگام لگانی چاہیے اور یقینی بنانا چاہیے کہ ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ منظور شدہ فیس ہی پرائیویٹ اسکول طلبا سے وصول کریں۔ انھوں نے سوال کیا کہ کیا پرائیویٹ اسکول دہلی حکومت کے محکمہ تعلیم کے اصولوں کو کیوں نہیں مان رہے، وہ منمانی فیس کیوں وصول کر رہے۔
دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ فیس میں اضافہ کے تجزیہ کے لیے بی جے پی کی دہلی حکومت کمیٹی بنا کر صرف اپنا پلّہ جھاڑنا چاہتی ہے، لیکن پچھلے دروازے سے بی جے پی کی ریکھا گپتا حکومت پرائیویٹ اسکولوں کے پیچھے کھڑی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پرائیویٹ اسکول منمانے طریقے سے فیس بڑھا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بچوں کو لائبریری میں بند کرنے کے لیے دہلی حکومت اور ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ کو یقین دہانی کرانے کی جگہ اسکول کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے۔
دیویندر یادو کے مطابق پرائیویٹ اسکولوں کے ذریعہ فیس میں اضافہ کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے، لیکن ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ بڑھی ہوئی فیس کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کو تیار نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت پرائیویٹ اسکولوں میں فیس بڑھانے میں مددگار بن کر پرائیویٹ اسکولوں میں پڑھنے والے غریب اور متوسط طبقہ کے بچوں سے معیاری تعلیم کو چھیننے کا کام کر رہی ہے۔ پرائیویٹ اسکولوں میں فیس نہ دینے کے سبب بچوں کو استحصال کا شکار بنانا ناقابل قبول ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔