کالعدم چینی کمپنیوں سے بی جے پی کے گہرے رشتے ہیں: کانگریس

جن چینی موبائیل ایپ کو ملک کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بتاتے ہوئے ان پر پابندی لگائی تھی ان میں سے متعدد کمپنیوں سے بی جے پی کے گہرے تعلقات ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کانگریس نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت نے قومی سلامتی کے لیے خطرہ بتاتے ہوئے جن چینی کمپنیوں پر پابندی لگائی ہے ان میں سے کئی کے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)سے گہرے رشتے ہیں اور گزشتہ عام انتخابات میں ان کمپنیوں نے اس کے لیے تشہیری مہم کا کام کیا تھا ۔ کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت ہند نے گزشتہ ماہ جن چینی کمپنیوں اور ان کے موبائیل ایپ کو ملک کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بتاتے ہوئے ان پر پابندی لگائی تھی ان میں سے متعدد کمپنیوں سے بی جے پی کے گہرے تعلقات ہیں لیکن تعجب کی بات یہ ہے کہ وزیراعظم نریندرمودی اس بارے میں کچھ بھی بولنے کو تیار نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی چین کے امور پر بالکل خاموشی اختیار کئے رہتے ہیں لیکن جب بولتے ہیں تو وہ ملک کو گمراہ کرتے ہیں اور اس کے بعد ان کی پوری حکومت اور بی جے پی ان کے بچاو میں آجاتی ہے۔بی جے پی کے بارے میں ایک انکشاف ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پابندی شدہ کمپنیوں سے بی جے پی کے پرانے رشتے ہیں اور ان کمپنیوں نے بی جے پی کوکامیابی سے ہمکنارکرنے کے لیے گزشتہ انتخابات میں ایڑی چوٹی کا زور لگایا تھا۔


ترجمان نے اس تعلق سے چینی کمپنی یو سی ویب کا ذکر کیا اور کہا کہ بی جے پی اس کمپنی کو گزشتہ عام انتخابات میں اپنی انتخابی مہم کا کام دیا تھا۔اسی طرح سے گاما گانا کمپنی لیمیٹیڈ ہے اور یہ کمپنی چین کی حکومت سے متعلق ہے اور اس کمپنی سے بھی انتخابات میں بی جے پی نے مدد لی تھی۔اسی طرح شیئر آئی ٹی ٹیکنالوجی کمپنی ہے جس کے ایپ کو حکومت نے ملک کی سالمیت کے لیے خطرہ بتاتے ہوئےپابندی عائد کی اس کمپنی کو بھی الیکشن میں انتخابی مہم کاکام دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Aug 2020, 6:40 AM