ٹرمپ کو خوش کرنے کے لیے اسپیس ایکس سے ایئرٹیل-جیو کی ڈیل کرائی گئی، وزیر اعظم مودی نے نبھایا کردار! کانگریس کا الزام

کانگریس نے کہا، ایئرٹیل اور جیو کی اسپیس ایکس کی ’اسٹارلنک‘ کے ساتھ شراکت داری وزیر اعظم مودی نے کرائی تاکہ ٹرمپ کا اعتماد حاصل کیا جا سکے۔ پارٹی نے اس معاہدے پر قومی سلامتی سمیت کئی سوالات اٹھائے ہیں

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

کانگریس نے ایئرٹیل اور جیو کی اسپیس ایکس کے ’اسٹارلنک‘ کے ساتھ معاہدے کو لے کر بی جے پی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ پارٹی کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ معاہدہ اس لیے کرایا تاکہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اعتماد حاصل کیا جا سکے۔

کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا، ’’صرف 12 گھنٹوں کے اندر ایئرٹیل اور جیو دونوں نے اسٹارلنک کے ساتھ شراکت داری کا اعلان کر دیا، جبکہ اس سے پہلے وہ اس کے ہندوستان میں داخلے پر مسلسل اعتراض کرتے رہے تھے۔‘‘

انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ مکمل طور پر واضح ہے کہ اسٹارلنک کے مالک ایلون مسک کے ذریعے ٹرمپ کو خوش کرنے کے مقصد سے یہ شراکت داری وزیر اعظم مودی نے کرائی ہے۔

انہوں نے مزید کہا، "لیکن کئی اہم سوالات بدستور باقی ہیں، جن میں سب سے اہم سوال قومی سلامتی سے متعلق ہے۔ اگر قومی سلامتی کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے، تو کیا مواصلاتی نظام کو چلانے یا بند کرنے کا اختیار اسٹارلنک کے پاس ہوگا یا اس کے ہندوستانی شراکت داروں کے پاس؟ کیا دوسرے سیٹلائٹ انٹرنیٹ فراہم کنندگان کو بھی یہی سہولت دی جائے گی؟ اگر ہاں، تو کن بنیادوں پر؟‘‘


جے رام رمیش نے ایک اور اہم سوال ٹیسلا کے ہندوستان میں مینوفیکچرنگ پلانٹ سے جوڑتے ہوئے اٹھایا اور کہا، ’’کیا اب جب اسٹارلنک کو ہندوستان میں داخلے کی اجازت مل چکی ہے، تو کیا ٹیسلا کے مینوفیکچرنگ پلانٹ کے قیام پر بھی کوئی وعدہ کیا گیا ہے؟"

خیال رہے کہ ریلائنس انڈسٹریز کی ڈیجیٹل سروس کمپنی جیو پلیٹ فارمز لمیٹڈ نے بدھ کو اعلان کیا تھا کہ اس نے اسپیس ایکس کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں تاکہ ہندوستان میں صارفین کو اسٹارلنک کی براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس فراہم کی جا سکے۔ یہ معاہدہ اسپیس ایکس کو ہندوستان میں اسٹارلنک کے ذریعے سیٹلائٹ کمیونیکیشن سروسز فروخت کرنے کی اجازت حاصل کرنے کے دائرے میں کیا گیا ہے۔ اس سے ایک دن قبل ہی ایئرٹیل نے بھی اسپیس ایکس کے ساتھ اسی طرح کا معاہدہ کیا تھا۔

اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک ہیں، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں۔ اس پس منظر میں کانگریس نے اس معاہدے پر سوالات اٹھاتے ہوئے بی جے پی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ تاہم، حکومت کی جانب سے ابھی تک اس الزام پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔