کشمیر میں مواصلاتی پابندی قومی مفاد میں، پی سی ایل کا عرضی میں مداخلت کا مطالبہ

پی سی آئی نے مواصلاتی نظام پر پابندی کے خلاف ’کشمیر ٹائمز‘ کی ایگزیکٹو ایڈیٹر انورادھا بھسین کی عرضی میں یہ کہتے ہوئے مداخلت کرنے کی مانگ کی کہ ریاست میں مواصلاتی نظام پر پابندی قومی مفاد میں ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: پریس کونسل آف انڈیا (پی سی آئی) نے جموں وکشمیر میں مواصلاتی نظام پر پابندی کے خلاف ’کشمیر ٹائمز‘ کی ایگزیکٹو ایڈیٹر انورادھا بھسین کی عرضی میں یہ کہتے ہوئے مداخلت کرنے کی مانگ کی کہ ریاست میں مواصلاتی نظام پر پابندی قومی مفاد میں ہے۔

پی سی آئی نے جموں و کشمیر میں مواصلاتی نظام پر حکومت کی طرف سے جاری پابندی کو جائز قرار دیتے ہوئے اسے قومی مفاد میں اٹھایا جانے والا اقدام قرار دیا۔ حکومت نے دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے بعد سے جموں و کشمیر میں مواصلات کا نظام تعطل کا شکار ہے۔
پی سی آئی کے انڈر سکریٹری ٹی جی کھانگنی نے کونسل کی جانب سے ایک اپیل دائر کی ہے جس میں بھسین کی زیر التواء پٹیشن میں مداخلت کرنے مانگ کی ہے۔


بھسین کی عرضی میں کشمیر میں مواصلات کی پابندیوں میں نرمی کا مطالبہ کیا گیا ہے ، جبکہ پی سی آئی نے اس پابندی کو قومی مفاد میں قرار دیا ہے۔ پی سی آئی نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ ریاست میں مواصلات پر پابندی لگانا قوم کے اتحاد اور خودمختاری کے مفاد میں ہے۔

درخواست گزار نے اپنی عرضی میں دفعہ 370 کو ختم کرنے کے بارے میں کچھ نہیں بتایا ہے ، جس کی وجہ سے کشمیر میں مواصلات پر پابندی ہے۔ بھسین نے اپنی دلیل میں کہا ہے کہ انٹرنیٹ اور ٹیلی مواصلات کی بندش ، نقل و حرکت پر سخت پابندیاں اور معلومات کے تبادلے پر ایک جامع پابندی آئین کے دفعہ 19 کے تحت زبان اور اظہار رائے کی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔


انہوں نے جموں وکشمیر میں موبائل ، انٹرنیٹ اور لینڈ لائن خدمات سمیت مواصلات کے تمام طریقوں کو فوری طور پر بحال کرنے کے لئے مرکزی حکومت کو ہدایت نامہ جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ میڈیا کو ان کے کام کرنے کے قابل ماحول فراہم کیا جاسکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔