کشمیر میں مواصلاتی پابندی ’بی ایس این ایل‘ کے لئے منفعت بخش
سید علی گیلانی کے انتقال کے پیش نظر سرکاری مواصلاتی کمپنی بھارت سنچار نگم لمیٹڈ (بی ایس این ایل) کا پابندی سے استثنیٰ رکھا جانا مذکورہ کمپنی کے لئے ایک بار پھر انتہائی فائدہ بخش ثابت ہو رہا ہے

سری نگر: حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین سید علی گیلانی کے انتقال کے پیش نظر سرکاری مواصلاتی کمپنی بھارت سنچار نگم لمیٹڈ (بی ایس این ایل) کا پابندی سے استثنیٰ رکھا جانا مذکورہ کمپنی کے لئے ایک بار پھر انتہائی فائدہ بخش ثابت ہو رہا ہے۔ بتا دیں کہ سید علی گیلانی کے انتقال کے پیش نظر حکام نے کشمیر میں بدھ کی شب سے ہی سے تمام طرح کی انٹرنیٹ و فون خدمات پر پابندی عائد کر دی ہے تاہم بی ایس این ایل کو اس پابندی سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔
یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے بتایا کہ سری نگر کے ایکسچینج روڑ پر واقع بی ایس این ایل کے ہیڈکوارٹرز کے باہر جمعرات کی صبح سے ہی گاہک بل جمع کرنے کے لئے طویل قطاروں میں کھڑے نظر آئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ جمعے کے روز بھی جاری رہا اور گاہک بل جمع کرنے اور دوسرے متعقلہ کاموں کے نپٹارے کے لئے صبح سے ہی قطاروں میں کھڑے تھے۔
موصوف نامہ نگار نے کہا کہ کچھ لوگوں نے دو تین ماہ سے بل جمع نہیں کی تھیں اور ان کے فون بند ہوئے تھے جن کو بحال کرنے کے لئے وہ بے تاب تھے۔ انہوں نے کہا کہ قطار میں کھڑے لوگوں میں اضطراب تھا کیونکہ انہیں بیرون وادی زیر تعلیم اپنے بچوں اور تجارت کرنے والے گھر کے افراد کے ساتھ رابطہ منقطع ہوا تھا جس کو وہ جلد سے جلد بحال کرنا چاہتے تھے۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے جب قطار میں کھڑے ایک ادھیڑ عمر کے شہری سے بات کی تو ان کا کہنا تھا: 'میرا بیٹا باہر زیر تعلیم ہے گزشتہ شب سے اس کے ساتھ رابطہ منقطع ہے، وہ بہت پریشان ہوگا ہمیں بھی پریشانی لاحق ہے'۔
انہوں نے کہا: 'میں اپنے بی ایس این ایل نمبر، جو اب کئی ماہ سے بند پڑا تھا کیونکہ میں جیو کمپنی کا نمبر استعمال کرتا تھا، کی بل جمع کرنے کے لئے آیا ہوں تاکہ میں اپنے بیٹے کے ساتھ رابطہ کر سکوں'۔ ادھر لوگوں کا کہنا ہے کہ بی ایس این ایل کو اگرچہ پابندی سے ہر وقت مستثنیٰ رکھا جاتا ہے لیکن اس کی خدمات ناقص ہوتی ہیں۔
غلام محمد نامی ایک گاہک نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ بی ایس این ایل کی براڈ بینڈ سروس انتہائی ناقص ہے جس کی وجہ سے میں دوسری نجی کمپنی کی سروس لینے پر مجبور ہوا۔
انہوں نے کہا: 'اگرچہ بی ایس این ایل کی سروسز پر پابندی عائد نہیں کی جاتی ہے لیکن اس کی براڈ بینڈ سروس اس قدر ناقص ہے کہ ذہنی کوفت کا باعث بن جاتی ہے، اس کے گاہک تنگ آ کر دوسری نجی کمپنیوں کی طرف رجوع کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں'۔
ادھر وادی میں ملک کی مختلف ریاستوں کے مزدور و تجار بھی اپنے گھروالوں کے ساتھ رابطہ منقطع ہونے کے باعث پریشان ہیں۔ ایک ڈرائیور نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ میں جمعرات کی صبح سے ہی اپنے گھر والوں کے ساتھ رابطے کرنے کے لئے بے چین ہوں۔
انہوں نے کہا: 'جمعرات کی صبح سے گھر والوں کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہے وہ بہت پریشان ہوں گے، کئی لوگوں کے پاس میں فون کرنے کے لئے گیا لیکن ان کے بی ایس این ایل نمبر نہیں چل رہے ہیں'۔ ان کا کہنا تھا کہ اب ایک بھلے آدمی جس کا بی ایس این ایل نمبر چل رہا تھا، نے اپنے موبائل سے میری گھر والوں سے بات کرائی جس سے ان کی پریشانی کا کسی حد تک ازالہ ہو گیا۔
دلی میں مقیم طلبا کے ایک گروپ نے یو این آئی اردو کو فون پر بتایا کہ ہمارا گھر والوں سے بدھ کی شب سے ہی کوئی رابطہ نہیں ہے جس ہم پریشان ہیں۔ ایک طالب علم نے کہا: 'میں بہت پریشان ہوں گھر والوں کے ساتھ رابطہ نہیں ہے وہ کس حال میں ہیں کوئی اتہ پتہ نہیں ہے'۔ دریں اثنا وادی کشمیر کے ضلع صدر مقامات پر قائم بی ایس این ایل دفاتر پر بھی لوگوں کی قطاریں جمع ہونے کی اطلاعات ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔