مہاراشٹر میں فرقہ وارانہ کشیدگی کا دور جاری، اب ممبئی کے ملاڈ میں تشدد، 300 سے زائد کے خلاف مقدمہ، 20 زیر حراست

ملاڈ مغربی مضافاتی علاقے مالوانی میں رام نومی کے جلوس کے دوران دو گروپوں میں تصادم ہوا، جس کے بعد پولیس نے 300 سے زائد نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا اور 20 کو حراست میں لے لیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

ممبئی: رام نومی کے جلوس کے دوران مہاراشٹر کے کئی علاقوں میں تشدد کا دور جاری ہے۔ جلگاؤں اور اورنگ آباد (چھترپتی سمبھاجی نگر) کے بعد ملاڈ مغربی مضافاتی علاقے کے مالوانی میں رام نومی جلوس کے دوران دو گروپوں میں تصادم ہوا۔ جس کے بعد ممبئی کی مالوانی پولیس نے 300 سے زائد نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی۔ اب تک 20 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

یہ تنازع جمعرات کی رات دیر گئے اس وقت شروع ہوا جب جلوس کے دوران اونچی آواز میں ڈی جے بجایا گیا اور کچھ مقامی لوگوں نے لوگوں نے اس پر اعتراض کیا۔ ایک مقامی شخص نے بتایا، کچھ لوگوں نے پتھراؤ کیا، اس سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ مالوانی تھانے کی پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے اضافی نفری طلب کی۔ اب صورتحال قابو میں بتائی جاتی ہے اور رمضان کے پیش نظر پولیس چوکس ہے۔


مقامی کانگریس کے رکن اسمبلی اسلم شیخ نے پولیس سے علاقے کے سی سی ٹی وی کی فوٹیج کو اسکین کرنے اور جھڑپوں کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دریں اثنا، مختلف جماعتوں کے مقامی رہنماؤں نے مالوانی علاقے کا دورہ کیا اور لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔