اتراکھنڈ پیپر لیک معاملے میں کمیشن تشکیل، سبکدوش جج دھیانی کو ملی جانچ کی ذمہ داری
سرکاری حکم کے مطابق کمیشن کو دیگر افسروں اور ماہرین سے مدد لینے کی آزادی ہوگی۔ کمیشن مختلف ذرائع سے حاصل شکایتوں، اطلاعات اور شواہد کی جانچ کرے گا۔

اتراکھنڈ حکومت نے گریجویٹ سطح کے مسابقتی امتحان 2025 میں پیپر لیک اور نقل کے الزامات کی جانچ کے لیے ہائی کورٹ کے سبکدوش جج جسٹس یو. سی. دھیانی کی صدارت میں یک رکنی جانچ کمیشن کی تشکیل کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے دفتر سے ہفتہ کو جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ کافی غور و فکر کے بعد عوامی مفاد میں لیا گیا ہے۔
دراصل 21 ستمبر کو منعقد امتحان کے دوران نقل کی کافی شکایتیں ملی تھیں۔ حکومت کی طرف سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ الزامات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے جانچ کمیشن ضابطہ 1952 کی دفعہ 3 کے تحت عدالتی تحقیقات کے حکم دیئے ہیں۔
حکومت نے شروع میں یہ ذمہ داری جسٹس بی ایس ورما (سبکدوش) کو سوپنے کی تجویز رکھی تھی لیکن انہوں نے وقت کی کمی اور ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے ذمہ داری سنبھالنے میں معذوری ظاہر کر دی۔ اس کے بعد ریاستی حکومت نے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے سبکدوش جج دھیانی کو کمیشن کا صدر مقرر کیا۔
حکم کے مطابق کمیشن کو دیگر افسروں اور ماہرین سے مدد لینے کی آزادی ہوگی۔ کمیشن کے دائرہ اختیار کی پوری ریاست میں توسیع ہوگی اور یہ مختلف ذرائع سے حاصل شکایتوں، اطلاعات اور شواہد کی جانچ کرے گا۔
اس کے علاوہ کمیشن 24 ستمبر کو تشکیل خصوصی جانچ دستہ (ایس آئی ٹی) کی رپورٹ کی نوٹس لے گا اور ضرورت کے مطابق قانونی صلاح دے گا۔ حکومت کو امید ہے کہ کمیشن جلد سے جلد اسے اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔