سپریم کورٹ: جسٹس جوزف کا نام دوبارہ بھیجنے پر فیصلہ آج

جسٹس کے ایم جوزف کے نام پر جاری گھمسان کے درمیان سپریم کورٹ کے کالجیم کی ایک اہم میٹنگ آج منعقد ہونے جا رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: جسٹس کے ایم جوزف کے نام پر جاری گھمسان کے درمیان سپریم کورٹ کے کالجیم کی بدھ یعنی کہ آج ایک اہم میٹنگ منعقد ہونے جا رہی ہے۔ اس میٹنگ میں اتراکھنڈ کے چیف جسٹس کے ایم جوزف کے نام پر از سر نو غور ہونے کا امکان ہے کہ انہیں سپریم کورٹ کا جج بنائے جانے کی سفارش کی جائے یا نہیں۔ واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے گزشتہ ہفتہ کے ایم جوزف کا نام کالجیم کے پاس نظر ثانی کے لئے واپس بھیج دیا تھا۔

بہرحال، اب سوال کالجیم کے پانچوں ججوں کی موجودگی کا ہے ، کیونکہ کالجیم کے رکن جسٹس مدن بی لوكر طبی وجوہات سے 26-27 اپریل کو کام پر نہیں آئے تھے۔ کالجیم میں چیف جسٹس دیپک مشرا کے علاوہ جسٹس جے چیلامیشور ، جسٹس رنجن گوگوئی، جسٹس مدن بی لوكر اور جسٹس کورین جوزف رکن ہیں۔

غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ کے کالجیم نے 10 جنوری کو اتراکھنڈ کے چیف جسٹس کے ایم جوزف اور سینئر وکیل اندو ملہوترا کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کی سفارد کی تھی۔ حکومت نے اندو ملہوترا کے نام پر تو مہر ثبت کر دی لیکن کے ایم جوزف کے نام کی سفارش کالجیم کے پاس نظر ثانی کے لئے واپس بھیج دیا۔ حکومت کی طرف سے کہا گیا کہ یہ کالجیم کی سفارش عدالت عظمیٰ کے معیار کے مطابق نہیں ہے، جسٹس کے ایم جوز ف بھی کیرالہ سے ہی آتے ہیں اورجبکہ سپریم کورٹ میں کیرالہ کی نمائندگی کرنے والے جج موجود ہیں۔

واضح رہے کہ جسٹس کے ایم جوزف نے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کی اس بنچ کی قیادت کی تھی جس نے 2016 میں نریندر مودی حکومت کے اس فیصلے کو مسترد کر دیا تھا جس کے تحت اتراکھنڈ میں صدر راج نافذ کر دیا گیا تھا۔ اس وقت صوبے میں کانگریس کی حکومت تھی۔

جسٹس کے ایم جوزف 2014 سے اتراکھانڈ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ہیں اور وہ اس سال جون میں 60 برس کے ہو جائیں گے۔ انہیں 14 اکتوبر 2004 کو کیرالہ ہائی کورٹ میں ایک مستقل جج کی حیثیت سے مقرر کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔