مالیگاؤں بم دھماکہ کیس: کرنل پروہت نہیں چاہتے کہ کیس کی میڈیا رپورٹنگ کرے

29 ستمبر 2008 کو مالیگاؤں میں ایک مسجد کے قریب موٹرسائیکل پر نصب دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے 6 افراد ہلاک اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

فائل تصویر
فائل تصویر
user

یو این آئی

ہندوستانی فوج کے افسراور2008 مالیگاؤں بم دھماکہ کیس کے کلیدی ملزم لیفٹیننٹ کرنل پروہت نے منگل کو خصوصی عدالت کے روبرو ایک درخواست دائر کرکے مطالبہ کیا کہ اس کے مقدمہ کی سماعت بند کمرہ میں کی جائے اور میڈیا کو اس کی رپورٹنگ سے روکا جائے۔ عدالت نے اس معاملے میں تفتیشی ایجنسی سے جواب طلب کیا ہے۔

ملزم لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت نے عدالت میں دعویٰ کیا کہ میڈیا مقدمے کی کارروائی پر بحث ومباحثہ کر رہا ہے جو ممنوع ہے کیونکہ خصوصی قومی تفتیشی ایجنسی (NIA) کی عدالت نے میڈیا کے لیے اس مقدمہ کی رپورٹنگ کے تعلق سے چند رہنما اصول مرتب کئے تھے جس کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔
واضح رہے کہ 2019 میں این آئی اے نے عدالت کے روبرو اسی طرح کی ایک درخواست دائر کی تھی جس میں مقدمے کی سماعت بند کمرہ میں کرنے اور میڈیا کو رپورٹنگ سے روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔ عدالتی کاروائیوں کی رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں نے اس درخواست کی مخالفت کی تھی۔


اکتوبر 2019 میں خصوصی عدالت نے این آئی اے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا لیکن مقدمے کی رپورٹنگ کے دوران میڈیا پر کچھ پابندیاں عائد کر دی گئی تھیں۔ عدالت نے کہا تھا کہ میڈیا کو کیس میں گواہان کی شناخت ظاہر نہیں کرنی چاہئے اور کیس میں کسی قسم کی بحث یا انٹرویو نہیں کرنا چاہئے۔
اپنی درخواست میں پروہت نے آج کہا کہ میڈیا عدالت کے 2019 کے حکم کی خلاف ورزی کررہاہے، اس لئے مقدمے کی رپورٹنگ کی اجازت مکمل طور پر واپس لی جائے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ”یہ درخواست کی جاتی ہے کہ انصاف اور منصفانہ ٹرائل کے لیے کیس کو کمرے عدالت تک ہی محدود رکھا جائے اور اسے رائے سازوں اور ملک دشمن موقع پرستوں کے ذریعے ہائی جیک کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔“


کرنل پروہت کی درخواست پر غور کرنے کے بعد عدالت نے این آئی اے کو ہدایت دی کہ وہ پروہت کی درخواست کا جواب داخل کرے۔عدالت نے کہا کہ وہ درخواست کی سماعت بعد میں کرے گی۔

یاد رہے کہ29 ستمبر 2008 کو مالیگاؤں میں ایک مسجد کے قریب موٹرسائیکل پر نصب دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے 6 افراد ہلاک اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔


اس کیس میں کرنل پروہت اور بی جے پی ایم پی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے علاوہ اور دیگر ملزمین غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون(UAPA) اور تعزیرات ہند (IPC) کے تحت دہشت گردانہ سرگرمیوں اور مجرمانہ سازش کے ارتکاب کے الزام میں مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔