اتراکھنڈ میں سی این جی کی قیمت میں 15 روپے کی ہوگی کمی، کابینہ نے ویٹ گھٹا کر 5 فیصد کرنے کا کیا فیصلہ
وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کی قیادت میں ہوئی کابینہ میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا ہے کہ ریاست میں سی این جی اور پی این جی پر لگنے والا ویٹ 20 فیصد سے گھٹا کر 5 فیصد کر دیا جائے۔

اتراکھنڈ حکومت نے عوام کو بڑی راحت دیتے ہوئے سی این جی اور پی این جی کی قیمتیں کم کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کی صدارت میں ہوئی کابینہ میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا ہے کہ ریاست میں سی این جی اور پی این جی پر لگنے والا ویٹ 20 فیصد سے گھٹا کر 5 فیصد کر دیا جائے۔ اس فیصلے کا براہ راست اثر ان لوگوں کو ملے گا جو سی این جی گاڑیوں کا استعمال کرتے ہیں یا گھروں میں پائپ والی گیس کا استعمال کرتے ہیں۔
حکومت کا ماننا ہے کہ ویٹ گھٹنے سے سی این جی اور پی این جی سستی ہوگی، جس سے لوگ پٹرول و ڈیزل کی جگہ ماحولیات کے لیے بہتر متبادل اختیار کریں گے۔ اس سے نہ صرف عام لوگوں کا خرچ کم ہوگا، بلکہ ریاست میں گرین و کلین انرجی کو بھی فروغ ملے گا۔ ٹیکس میں بڑی تخفیف کے بعد اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ سی این جی کی قیمت 13 سے 15 روپے فی کلو تک کم ہو سکتی ہے، جبکہ پی این جی کی قیمتوں میں 5 سے 7 روپے تک کی راحت مل سکتی ہے۔ اس سے روزانہ سفر کرنے والے گاڑی مالکان اور گھروں میں گیس استعمال کرنے والوں کی جیب پر بوجھ کم ہوگا۔
موجودہ وقت میں اتراکھنڈ کے کئی شہروں میں سی این جی کی قیمت تقریباً 100 روپے فی کلو اور پی این جی کی قیمت 40 سے 45 روپے فی یونٹ کے درمیان ہے۔ ویٹ گھٹنے کے بعد ان قیمتوں میں واضح گراوٹ دیکھنے کو ملے گی۔ حکومت کا مقصد صرف قیمت کم کرنا نہیں ہے، بلکہ پٹرول و ڈیزل سے بڑھ رہی آلودگی پر لگام بھی لگانا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اتراکھنڈ حکومت نے کسانوں کے مفاد میں بھی ایک اہم فیصلہ لیا ہے۔ اترکاشی ضلع کے آفات متاثرہ علاقوں میں رہنے والے سیب کی کاشت والے کسانوں سے حکومت سیب کی خریداری براہ راست کرے گی۔ باغبانی اور فوڈ پروسیسنگ محکمہ کے ذریعہ یہ خریداری کی جائے گی۔ حکومت رائل ڈیلیسیس قسم کے سیب 51 روپے فی کلو کی شرح سے خریدے گی، جبکہ ریڈ ڈیلیسیس اور دیگر قسموں کے سیب 45 روپے فی کلو قیمت پر خریدے جائیں گے۔ اس سے کسانوں کو اپنی فصل کی مناسب قیمت ملے گی اور بچولیوں پر ان کا انحصار کم ہوگا۔