نریندر مودی وزیر اعظم بنے رہنے لائق نہیں: سدا رمیا

کرناٹک حکومت کے خلاف تبصرہ کرنے سے ناراض وزیر اعلیٰ سدا رمیا نے وزیر اعظم نریندر مودی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ وزیر اعظم عہدہ پر بنے رہنے کےلائق نہیں ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدا رمیا وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ کرناٹک حکومت پر کیے گئے طنز سےکافی مایوس ہیں۔ انھوں نے نریندر مودی کے طنز کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’نریندر مودی ایک وزیر اعظم کی طرح نہیں بولتے ہیں۔ ریاست اور ملک سے متعلق کئی ایشوز ہیں لیکن وہ ان پر کچھ نہیں بول رہے۔ وہ سیاست سے متاثر اور غیر ذمہ دارانہ بیان دے رہے ہیں۔ وہ وزیر اعظم بنے رہنے کے لائق نہیں ہیں۔‘‘

کرناٹک حکومت کے خلاف ’10 فیصد کمیشن‘ والے طنزیہ بیان پر ریاست کے وزیر اعلیٰ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی کو ہی کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ نریندر مودی خود بدعنوانی کرنے والوں کے معاون و مددگارہیں۔ سدا رمیا نے 2016 میں نوٹ بندی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ’’آپ نے (مودی نے) عوام کو ان کا پیسہ بینک میں جمع کرانے کے لیے لائنوں میں لگا دیا اور اس کے بعد نیرو مودی (پنجاب نیشنل بینک دھوکہ دہی معاملےکے اصل ملزم) کو عوام کا 12 ہزار کروڑ روپے لے کر ملک سے بھاگ جانے دیا۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 19 فروری کو کمیشن کا ایشو اٹھایا تھا اور لوگوں سے گزارش کی تھی کہ وہ آئندہ ریاستی اسمبلی انتخاب میں کمیشن کی جگہ مشن کی حکومت کو چننے کے لیے بی جے پی کو ووٹ دیں۔

وزیر اعظم نے میسور میں ایک جلسہ عام کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا ’’میں نے حال ہی میں (4 فروری) بنگلورو میں ریاست کے اندر 10 فیصد کمیشن والی حکومت کے قابض ہونے کی بات کہی تھی جس کے بعد مجھے کئی لوگوں کے فون آئے جس میں انھوں نے کہا کہ کمیشن 10 فیصد سے زیادہ ہے۔ اب آپ یہ فیصلہ کریں کہ آپ کو کمیشن چاہیے یا پھر مشن حکومت۔‘‘ ریاست کی برسراقتدار پارٹی پر جنوبی ریاست کی بربادی کا الزام عائد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سدا رمیا حکومت کے دوراقتدار کی ترجیحات میں عوامی فلاح شامل نہیں ۔

وزیر اعظم کے تبصرہ کو نشانہ بناتے ہوئے میسور ضلع کے رہنے والے کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’میسور کا کوئی بھی شخص ایک بھگوڑے کو بھاگ جانے کی اجازت دینے والا نہیں ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔