وزیر اعلیٰ کھٹر کے شرمناک بیان کی ملک بھر میں مذمت، کانگریس نے کہا ’مانگیں معافی‘

کانگریس کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کے ذریعہ دیا گیا بیان نہ صرف نازیبا اور نچلے درجے کا ہے بلکہ یہ بی جے پی کی خاتون مخالف سوچ کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہریانہ اسمبلی انتخاب میں جیت کے لیے بی جے پی نے ذیلی سطح کی سیاست شروع کر دی ہے۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کے ذریعہ سونیا گاندھی سے متعلق دئیے گئے شرمناک بیان کی چہار جانب تنقید اور مذمت ہو رہی ہے۔ کانگریس نے وزیر اعلیٰ کھٹر کے بیان پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔


کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’بی جے پی کے وزیر اعلیٰ کے ذریعہ دیا گیا بیان نہ صرف نازیبا اور ذیلی سطح کا ہے بلکہ یہ بی جے پی کے خاتون مخالف کردار کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ ہم وزیر اعلیٰ کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے ان سے فوراً معافی کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘

دوسری طرف مہیلا کانگریس نے بھی ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لا کھٹر کے بیان کی سخت مذمت کی ہے۔ مہیلا کانگریس نے بیان جاری کر کے وزیر اعلیٰ کھٹر سے فوری معافی کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنے بیان میں مہیلا کانگریس نے لکھا ہے کہ وزیر اعلیٰ کھٹر کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اور ان کی پارٹی خواتین کو لے کر کیسی سوچ رکھتی ہے۔


وزیر اعلیٰ کھٹر کے شرمناک بیان کی ملک بھر میں مذمت، کانگریس نے کہا ’مانگیں معافی‘

غور طلب ہے کہ وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے اتوار کو سونی پت میں ایک انتخابی جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے قابل اعتراض بیان دیا تھا۔ عوامی جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے انھوں نے اسٹیج سے کانگریس صدر سونیا گاندھی کو لے کر شرمناک تبصرہ کیا۔ وزیر اعلیٰ کھٹر نے کہا کہ ’’یہ لوگ پورے ملک میں گھومنے لگے کہ کانگریس کے لیے ایک قومی صدر مل جائے۔ گھومتے گھومتے تین مہینے گزار دئیے اور تین مہینے بعد بھی کون بنا۔ سونیا گاندھی۔ پھر وہی گاندھی فیملی، یعنی کھودا پہاڑ...۔‘‘


غور کرنے والی بات یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر اپنی پارٹی کی خاتون امیدوار کے حق میں اسٹیج سے ووٹ مانگ رہے تھے اور اسی اسٹیج سے انھوں نے دوسری خاتون پر نازیبا تبصرہ کر دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔