چمپاوت اسمبلی سے ضمنی الیکشن لڑ سکتے ہیں دھامی

رکن اسمبلی کیلاش گہتوڑی نے اپنی رہائش گاہ پر بی جے پی کارکنان کی میٹنگ بلائی اور واضح طور پر اشارہ دیا کہ وزیر اعلیٰ چمپاوت سے ضمنی الیکشن لڑیں گے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی چمپاوت اسمبلی سیٹ سے ضمنی الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ پارٹی کی طرف سے اس کا حتمی اعلان نہیں کیا گیا ہے، لیکن چمپاوت سے بی جے پی کے رکن اسمبلی کیلاش گہتوڑی اور پارٹی کارکنان وزیر اعلیٰ کے الیکشن لڑنے کی بابت کافی پرجوش ہیں اور انہوں نے ’ویلکم سی ایم‘ مہم شروع کر دی ہے۔

چمپاوت سے بی جے پی کے نومنتخب رکن اسمبلی کیلاش گہتوڑی پہلےایسے رکن اسمبلی ہیں جنہوں نے سب سے پہلے مسٹر دھامی کے خاطر اپنی اسمبلی کی رکنیت چھوڑنے کی بات کہی تھی۔ دلچسپ یہ ہے کہ تب مسٹر دھامی وزیر اعلیٰ بھی نہیں بنے تھے۔ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے بھی دوسری بار وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالتے ہی پہلی بار چمپاوت کا دو روزہ دورہ کیا۔ چمپاوت کے پورنگیری مندر میں ماں کے درشن کے ساتھ ساتھ ٹانک پور-بنباسہ علاقے کا دورہ کیا تھا اور کئی اعلانات کیے تھے۔


اتوار کو بی جے پی کے رکن اسمبلی کیلاش گہتوڑی نے اپنی چمپاوت رہائش گاہ پر دوبارہ اس کا اشارہ دیا۔ انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر بی جے پی کارکنان کی میٹنگ بلائی اور واضح طور پر اشارہ دیا کہ وزیر اعلیٰ چمپاوت سے ضمنی الیکشن لڑیں گے۔ بی جے پی کارکنان کو اعتماد میں لیتے ہوئے انہوں نے چمپاوت کی ترقی کے لیے عہدے سے استعفیٰ دینے اور وزیر اعلیٰ کے لیے سیٹ چھوڑنے کی بات کی۔

پارٹی ذرائع نے بتایا کہ کارکنان نے بھی ہاتھ اٹھا کر رکن اسمبلی گہتوری کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور وزیر اعلیٰ کے حق میں نعرے لگائے۔ یہی نہیں، کارکنان نے وزیراعلیٰ کو تاریخی ووٹوں سے کامیاب کرانے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔ اس کے بعد چمپاوت کے بنبسا-ٹنک پور علاقے میں سوشل میڈیا پر ’ویلکم سی ایم‘ مہم شروع ہو گئی۔


بتایا جا رہا ہے کہ کارکنان کو اعتماد میں لینے کے ساتھ ساتھ رکن اسمبلی گہتوری دہرادون اور دہلی کا دورہ کرکے ہائی کمان کو آگاہ کریں گے اور اس کے بعد پارٹی اس پر اپنی حتمی مہر لگائے گی ۔
غور طلب کہ امسال فروری میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی الیکشن ہار گئے تھے۔ کانگریس کے بھون چندر کاپڑی نے انھیں کھٹیما اسمبلی سے بڑے فرق سے شکست دی۔ بی جے پی نے ایک بار پھر 47 سیٹیں جیت کر حکومت بنائی اور پارٹی نے دوبارہ ریاست کی باگ ڈور دھامی کو سونپ دی۔

دھامی کو وزیر اعلیٰ کا تخت سونپنے سے پہلے ہی پارٹی کے نصف درجن راکین اسمبلی ان کے حق میں آگئے تھے اور انہوں نے استعفیٰ دینے کا دعویٰ کیا تھا۔ مسٹر دھامی کے لیے، سب سے پہلے رکن اسمبلی کیلاش گہتوڑی نے اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دینے کی بات کہی تھی۔ تبھی سے یہ قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ وزیر اعلیٰ چمپاوت سے ضمنی الیکشن لڑ سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔