مجیٹھیا کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد بے ادبی اور دھماکوں کے واقعات میں اضافہ: چنی

چنی نے کہا کہ سکھبیر بادل اور بکرم مجیٹھیا نےاکالی دل کی عظیم وراثت کو داغدار کیا ہے اور منشیات کی اسمگلنگ اور بے ادبی کے واقعات میں ملوث ہو کر اکالی دل کا نام بدنام کیا ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنی نے کہا ہے کہ اکالی دل کے رہنما بکرم مجیٹھیا کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد ہی اس طرح کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ پنجاب مخالف طاقتیں ریاست کا امن خراب کرنا چاہتی ہیں۔ مجیٹھیا کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد بے ادبی اور بم دھماکوں کے واقعات ہو رہے ہیں۔ پولیس حالیہ واقعات کی بھی تحقیقات کر رہی ہے۔ صرف ایک کیس نے مجیٹھیا کو روپوش ہونے پر مجبور کیا ہے۔ اگر اکالی لیڈر نے کچھ غلط نہیں کیا ہے تو انھیں قانونی کارروائی کا سامنا کرنے کے لیے آگے آنا چاہیے۔


اکالی دل کے سربراہ سکھبیر بادل اور بکرم مجیٹھیا کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان دونوں نے پرانی پارٹی اکالی دل کی عظیم وراثت کو داغدار کیا ہے اور منشیات کی اسمگلنگ اور بے ادبی کے واقعات میں ملوث ہو کر اکالی دل کا نام بدنام کیا ہے۔

عام آدمی پارٹی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے منشیات کیس میں مجیٹھیا سے معافی مانگی تھی۔ مسٹر کیجریوال نے پچھلے الیکشن میں اکالی لیڈر پر منشیات کی اسمگلنگ کا الزام لگا کر ووٹ مانگے تھے۔ اب اے اے پی کے سربراہ بھگونت سنگھ مان اور دیگر اے اے پی کے رہنماؤں کو منشیات کے اسمگلر مجیٹھیا کی حمایت کرنے پر ریاست کے عوام سے معافی مانگنی چاہیے، جنہوں نے منشیات کے کاروبار کا سرغنہ بن کر پنجاب کے نوجوانوں کو برباد کر دیا ہے۔ ریاست میں منشیات فروشی کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور تمام پنجاب دشمن قوتوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔


ریلی کے بعد مسٹر چنی نے مُلا ں پور داکھہ میں عظیم شہید کرتار سنگھ سرابھا کے نام پر بس اسٹینڈ کا افتتاح کیا۔ انہوں نے ملاں پور ڈھاکہ کو سب ڈویژن، لتالہ کے لیے آئی ٹی آئی، سدھون بٹ میں گورنمنٹ ڈگری کالج اور حلقہ کے ترقیاتی کاموں کے لیے 5 کروڑ روپے دینے کا بھی اعلان کیا۔

انہوں نے عوام سے آئندہ انتخابات میں کیپٹن سندیپ سندھو کا ساتھ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ضمنی الیکشن ہارنے کے باوجود انہوں نے داکھہ اسمبلی حلقہ کی ترقی کے لیے انتھک محنت کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */