ہماچل پردیش میں قدرت کا قہر، 11 مقامات پر بادل پھٹنے سے تباہی کا منظر، منڈی میں 10 لوگوں کی موت

ریاست میں بارش کے بعد 406 سڑکیں بند ہیں جس سے آمد و رفت درہم برہم ہو کر رہ گئی ہے۔ آسمان سے آئی اس آفت میں اب تک 500 کروڑ روپے کے نقصان کا اندازہ لگایا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب/یوٹیوب</p></div>

ویڈیو گریب/یوٹیوب

user

قومی آواز بیورو

ہماچل پردیش میں آسمان سے آفت آئی ہوئی ہے۔ منگل کو 11 مقامات پر بادل پھٹنے کے واقعات پیش آئے۔ اس سے 20 مکانوں اور 15 مویشی گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔ ریاست میں بارش کے بعد 406 سڑکیں بند ہیں جس سے آمد و رفت پوری طرح سے درہم برہم ہو کر رہ گئی ہے۔ اس کے علاوہ ریاست میں 1515 ٹرانسفر خراب ہو گئے جبکہ 171 پینے کے پانی کے منصوبوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

ہماچل پردیش میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران سب سے زیادہ بارش منڈی ضلع کے سندھول میں 223.6 ملی لیٹر ہوئی۔ ریاست میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں میں ایک سے دو ڈگری کی گراوٹ آئی ہے۔ کانگڑا میں منگل کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے 11 ڈگری نیچے درج کیا گیا۔ ریاست میں سب سے زیادہ درجہ حرارت دھولا کنواں میں 31.5 جبکہ اونا میں 31.4 ڈگری درج کیا گیا۔


منڈی میں کل بادل پھٹنے سے جان و مال کا بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔ گوہر، کرسوگ، تھوناگ و دھرم پور سب ڈویژن میں 7 مقامات پر بادل پھٹنے سے مکان زمیں دوز ہونے اور سیلاب کے پانی میں بہنے سے 10 لوگوں کی موت ہو گئی جبکہ 30 لوگ لاپتہ ہیں۔ گوہر سب ڈویژن میں 5، سراج میں 4 و کرسوگ میں ایک شخص کی موت ہوئی ہے۔

دیہی لوگوں اور انتظامیہ نے 132 لوگوں کو بچایا ہے۔ گوہر سب ڈویژن کے سیانج علاقے میں جیونی کھڈ میں آے سیلاب میں دو گھر ڈوب گئے۔ اس سے جھابے رام و پدم دیو سمیت ان کے کنبہ کے 9 لوگ بہہ گئے۔ ان میں دیوکو دیوی کی لاش کانگڑا ضلع کے دیہرا اور اوما دیوی کی جوگیندر نگر سب ڈویژن میں بیاس ندی کے کنارے ملی۔ لاپتہ لوگوں کی تلاش میں این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف نے تلاشی مہم چلائی ہوئی ہے۔


باڑا پنچایت میں مکان زمیں دوز ہونے سے ملبے میں 6 لوگ دب گئے۔ اس میں ماں-بیٹے کی موت ہو گئی۔ تین گھنٹے کی تلاشی مہم کے بعد چار لوگوں کی جان بچا لی گئی۔ پرواڑا میں ماں، بیٹا اور بہو نالے کے تیز بہاؤ میں بہہ گئے۔ بیٹے کی لاش برآمد کرلی گئی ہے۔ پانچ سال کی بچی محفوظ بچا لی گئی ہے۔

سراج سب ڈویژن کے بگسیاڑ، تھوناگ و جنجیہلی میں بادل پھٹنے سے بھاری تباہی ہوئی ہے۔ ایک اسکول ملازم کے اہل خانہ سمیت 19 لوگ بہہ گئے، ان میں 4 کی لاش برآمد کرلی گئی جبکہ 15 ابھی بھی لاپتہ ہیں۔

وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو نے کہا ہے کہ قدرتی آفت سے ریاست میں ابھی تک 500 کروڑ روپے کے نقصان کا اندازہ ہے۔ نقصان مزید بڑھ سکتا ہے۔ جہاں پر نقصان ہوا ہے وہاں راحت اور رہنے کا انتظام کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ریاستی حکومت آفت کی اس گھڑی میں لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر حالت میں اس سے نپٹنے کے لیے ہرممکن کوشش کر رہی ہے۔


ادھر محکمہ موسمیات نے 3 جولائی تک ریاست میں شدید بارش کا امکان ظاہر کیا ہے جبکہ 4 اور 5 جولائی کو کچھ مقامات پر تیز بارش ہو سکتی ہے۔ ان میں کانگڑا اور سولن میں بہت بھاری اور منڈی، حمیر پور، اونا، بلاس پور، شملہ اور سرمور میں کچھ مقامات پر بھاری بارش کی وارننگ دی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے جولائی میں معمول سے زیادہ بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔