چمولی میں بادل پھٹنے سے تباہی، ایس ڈی ایم رہائش اور کئی گھر ملبے میں دبے، 2 لاپتہ

تحصیل ہیڈ کوارٹر تھرالی بازار کیدارب گڑھ، راڈب گڑھ، چیپڑوں میں شدید نقصان بتایا جا رہا ہے۔ تھرالی تحصیل کے 12ویں تک کے سبھی اسکولوں اور آنگن باڑی مراکز میں ہفتے کو چھٹی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>چمولی میں بادل پھٹنے کے بعد تباہی کا منظر/ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

اتراکھنڈ کے چمولی ضلع کے تھرالی قصبے میں جمعہ کی دیر رات بادل پھٹنے کے واقعہ نے پورے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا۔ جب لوگ گہری نیند میں تھے تبھی اچانک قدرت کا قہر برپا ہوا اور اس میں ایس ڈی ایم رہائش اور تحصیل احاطہ کے ساتھ ہی کئی سڑکیں اور گھر ملبے میں دب گئے۔ اس واقعہ میں دو لوگوں کے لاپتہ ہونے کی خبر ہے۔

بادل پھٹنے کے بعد راڑبگڑھ اور آس پاس کے علاقوں میں سڑکیں بُری طرح متاثر ہو گئی ہیں۔ بھاری ملبہ اور پانی کے تیز بہاؤ نے سڑکوں کو ندی میں تبدیل کر دیا ہے۔ مقامی انتظامیہ اور بی آر او کی ٹیمیں سڑکوں کو صاف کرنے میں لگی ہیں، لیکن بارش اور ملبے کی وجہ سے راحت کام میں دقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ نیشنل ہائی وے پر بھی آمد و رفت ٹھپ ہونے کی خبر ہے۔


ساگواڑا گاؤں میں ایک لڑکی ملبے میں دب گئی۔ اس سے پورے علاقے میں افرا تفری مچ گئی۔ گھروں سے لوگ چیخ و پکار کرتے ہوئے باہر کی طرف بھاگے۔ چیپڑوں بازار میں ایک شخص کے لاپتہ ہونے کی خبر ہے۔ بلاک پرمکھ تھرالی پروین پروہت نے بتایا کہ تین جگہ بادل پھٹنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔ نگر پنچایت تھرالی صدر سنیتا راوت کی رہائش کے پاس 10 سے فٹ 12 فٹ ملبہ بھر گیا ہے۔ ایس ڈی ایم کی رہائش گاہ کی دیوار بھی ٹوٹ گئی ہے۔ تھرالی بازار سے 20 سے 40 میٹر پہلے کافی دکانیں بہہ گئی ہیں۔

تحصیل ہیڈ کوارٹر تھرالی بازار کیدارب گڑھ، راڈب گڑھ، چیپڑوں میں شدید نقصان بتایا جا رہا ہے۔ ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر سندیپ تیواری نے بتایا کہ پولیس و انتظامیہ کی ٹیم بچاؤ اور راحت کام میں لگی ہے۔ ملبے میں دبنے سے کئی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ واقعہ کے بعد ضلع انتظامیہ نے تھرالی تحصیل کے 12ویں تک کے سبھی اسکولوں اور آنگن باڑی مراکز میں ہفتے کو چھٹی کا اعلان کر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔