اب جمنا کے پانی پر سیاست، ہریانہ کے وزیر اعلیٰ کر سکتے ہیں کیجریوال کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ

عام آدمی پارٹی کنوینر کیجریوال نے ہریانہ حکومت پر جمنا کے پانی میں زہر ملانے کا الزام لگایا تھا۔ ذرائع کے مطابق اب وزیر اعلیٰ سینی  ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کر سکتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے کنوینر اروند کیجریوال نے ہریانہ حکومت پر جمنا کے پانی میں زہر ملانے کا الزام لگایا، جس کے بعد اس معاملے پر سیاست گرم ہوگئی ہے اور کیوں نی ہو پانچ فروری کو دہلی اسمبلی کے انتخابات جو ہیں۔خبروں کے مطابق  اب بی جے پی 28 جنوری کو الیکشن کمیشن میں جا کر شکایت کرے گی۔ ذرائع کے مطابق ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نائب سینی اروند کیجریوال کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کریں گے۔

28 جنوری کو  بی جے پی کا ایک اعلیٰ سطحی وفد الیکشن کمیشن سے ملاقات کرے گا۔ ادھر ہریانہ حکومت نے عام آدمی پارٹی کی طرف سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ  سینی نے یہ بھی کہا کہ اروند کیجریوال کو جھوٹ بولنے اور بھاگنے کی عادت ہے۔ اروند کیجریوال نے جمنا کی صفائی کا وعدہ کیا تھا جو وہ پورا نہیں کر سکے۔


وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی نے مزید کہا، "اروند کیجریوال اپنے چیف سکریٹری کو بھیجیں اور میں اپنے چیف سکریٹری سے سونی پت میں پانی کے معیار کی جانچ کرنے کو کہوں گا، جہاں سے پانی (جمنا) دہلی میں داخل ہو رہا ہے۔ وہ امونیا کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ وہاں ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ پانی کی قلت ہے جبکہ ایسی کوئی قلت نہیں ہے۔‘‘

انہوں نے یہ بھی کہا، "وہ (اروند کیجریوال) 10 سالوں میں پانی کی تقسیم کا انتظام نہیں کرسکے، حالانکہ انہوں نے اسٹیج سے وعدہ کیا تھا، پھر بھی لوگوں کو آلودہ پانی مل رہا ہے۔ انہیں الزامات لگانے کے بجائے کام کرنا چاہیے۔" وزیر اعلیٰ  سینی کے علاوہ ہریانہ حکومت کی وزیر شروتی چودھری نے بھی اروند کیجریوال کے بیان پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان ہے۔ اس سے انتشار پھیلانے کا قوی امکان ہے اور ایسے بیانات سن کر عوام کو چاہیے کہ ایسے رہنماؤں کو ہٹا دیں۔


انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمنا کا پانی ہتھینی کنڈ بیراج سے وزیرآباد بیراج تک 220 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتا ہے اور اس میں آلودگی کی سطح 2-3 ملی گرام فی لیٹر ہے جو صفر کے برابر ہے۔ یہیں پر ہریانہ کا کردار ختم ہوتا ہے... دہلی حکومت آلودہ پانی واپس ہریانہ بھیجتی ہے جسے پھر پلول، فرید آباد اور میوات اضلاع میں بھیجا جاتا ہے۔ شروتی چودھری نے مزید کہا کہ مرکز نے جمنا کی صفائی کے لیے دہلی حکومت کو 8000 کروڑ روپے مختص کیے اور انھوں نے کچھ نہیں کیا۔ اب وہ عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔