سری نگر میں تصادم، ایک پاکستانی کمانڈر سمیت لشکر طیبہ کے دو ملی ٹنٹ ہلاک

اسرکاری ذرائع نے بتایا کہ جوں ہی تلاشی آپریشن کی ایک ٹیم مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچی تو وہاں پناہ گزیں ملی ٹنٹوں نے ان پر فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں طرفین کے درمیان تصادم چھڑ گیا۔

علامتی تصویر، یو این آئی
علامتی تصویر، یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر کے رام باغ علاقے میں پیر کی صبح ملی ٹنٹوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان شروع ہونے والا تصادم ایک پاکستانی کمانڈر سمیت لشکر طیبہ کے دو ملی ٹنٹوں کی ہلاکت پر ختم ہو گیا ہے۔ طرفین کے درمیان تصادم کی وجہ سے کئی رہائشی ڈھانچے بھی خاکستر ہوئے ہیں۔ کشمیر زون پولیس نے اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر ایک ٹوئٹ میں کہا کہ 'سری نگر انکاؤنٹر اپ ڈیٹ، دو ملی ٹنٹ ہلاک، تلاشی کارروائی ہنوز جاری'۔

قبل ازیں سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ملی ٹنٹوں کے چھپنے کی مصدقہ اطلاع موصول ہونے پر جموں وکشمیر پولیس اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کی ایک مشترکہ ٹیم نے پیر کی علی الصبح سری نگر کے رام باغ علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔


انہوں نے کہا کہ جوں ہی تلاشی آپریشن کی ایک ٹیم مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچی تو وہاں پناہ گزیں ملی ٹنٹوں نے ان پر فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں طرفین کے درمیان تصادم چھڑ گیا۔ ایک سینئر پولیس افسر نے تصادم چھڑنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ طرفین کے درمیان تصادم آرائی ختم ہوچکی ہے۔

دریں اثنا کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار کا کہنا ہے کہ اس انکاؤنٹر میں لشکر طیبہ سے وابستہ پاکستانی کمانڈر سیف اللہ اور ایک مقامی ملی ٹنٹ پھنسے ہوئے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سیف اللہ حالیہ پانپور حملے، جس میں سی آر پی ایف کے دو اہلکار ہلاک جبکہ دیگر تین زخمی ہوئے تھے، کے علاوہ نوگام اور چاڑورہ میں سیکورٹی فورسز پر ہوئے حملوں میں بھی ملوث تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔