کیا رام دیو اور یوگی میں ٹھن گئی ہے ؟ یو پی سے پتنجلی کا فوڈ پارک پروجیکٹ ختم

بابا رام دیو کی کمپنی پتنجلی اپنے میگا فوڈ پارک کے ذریعہ ہزاروں لوگوں کو روزگار مہیا کرتی اسے یوگی حکومت نے انگوٹھا دکھا دیا ہے۔ کمپنی کے ایم ڈی نے پروجیکٹ دوسری ریاست میں منتقل کرنے کا اعلان کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ایک حیران کر دینے والی خبر سامنے آ رہی جس میں کہا گیا ہے کہ بابا رام دیو کی کمپنی پتنجلی نے اپنے میگا فوڈ پارک کو اتر پردیش سے کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ایک پرائیویٹ میڈیا چینل سے بات چیت کے دوران یہ انکشاف پتنجلی کے منیجنگ ڈائریکٹر آچاریہ بالاکرشنن نے کیا ہے۔ انھوں نے اعلان کیا ہے کہ اب یہ پروجیکٹ اتر پردیش کی جگہ کسی دوسری جگہ شروع کیا جائے گا، اور ایسا اس لیے کیونکہ یوگی حکومت ریاست میں صرف دھینگا-مستی کر رہی ہے۔ اس حکومت میں کوئی بھی ترقیاتی یا تعمیری کام نہیں ہو رہا۔

بالاکرشنن کے اس اعلان کے بعد بابا رام دیو اور یوگی آدتیہ ناتھ کے درمیان ناراضگی بھی ظاہر ہو رہی ہے اور بی جے پی سے اس کا ایک اور دوست ناراض ہوتا ہوا بھی محسوس ہو رہا ہے۔ مہاراشٹر میں اُدھو ٹھاکرے، بہار میں نتیش کمار کے ساتھ ساتھ رام ولاس پاسوان اور اتر پردیش میں اوم پرکاش راجبھر جیسے این ڈی اے میں شامل مضبوط سیاسی ہستیوں نے جس طرح بی جے پی کو آنکھیں دکھانی شروع کر دی ہیں اور این ڈی اے میں جس طرح انتشار پیدا ہو چکا ہے، اسے دیکھتے ہوئے میگا فوڈ پارک کو اتر پردیش سے دوسری جگہ منتقل کرنے کا فیصلہ بی جے پی کے لیے کسی بڑی مصیبت کی طرف اشارہ کر رہا ہے۔

پرائیویٹ میڈیا چینل سے بات چیت کے دوران بالا کرشنن نے واضح لفظوں میں کہا کہ "ہم چاہتے تھے کہ بھگوان رام کرشن کی زمین پر بڑا کام کریں، کسانوں کے لیے بڑا کام کریں، اور اس کے لیے مرکزی حکومت کی فوڈ پروسیسنگ سے متعلق وزارت نے تعاون بھی کیا۔ اس کے لیے کاغذات کی خانہ پری کرنی پڑتی ہے جس کے لیے یو پی حکومت سے گزارش کی گئی کہ اس کام میں تعاون کریں، لیکن انھوں نے ایسا نہیں کیا۔" وہ مزید کہتے ہیں کہ "ہم نے سائٹ پر بڑے پیمانے پر کام شروع بھی کر دیا تھا لیکن اتر پردیش حکومت کی بے توجہی کی وجہ سے فوڈ پارک کا وقت نکل گیا۔ اس وجہ سے ہم نے طے کیا ہے کہ اب یو پی میں کام نہیں کریں گے۔" بالا کرشنن نے ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ زمین کے لیے انھوں نے رقم کی ادائیگی کر دی، اس کے باوجود یوگی حکومت کی طرف سے زمین منتقلی کے لیے ضروری کلیئرنس سے متعلق کاغذات جاری نہیں کیا گیا جس سے پریشانیاں بڑھ گئیں۔

بالا کرشنن نے بات چیت کے دوران یہ بات بھی کہی کہ یوگی جی سے بابا رام دیو کئی بار ملاقات کر چکے ہیں لیکن کام اتنی تیزی سے آگے نہیں بڑھ رہا جس تیزی کے ساتھ اکھلیش حکومت میں کام آگے بڑھا تھا۔ یہ بات بھی دلچسپ ہے کہ میگا فوڈ پارک کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے اکھلیش یادو نے بابا رام دیو کو ہر طرح کی آسانی دی اور اس کی سنگ بنیاد بھی اپنے ہاتھوں سے رکھی۔ لیکن تقریباً 1666.80 کروڑ روپے کے اس پروجیکٹ کوایوگی آدتیہ ناتھ نے ستیاناش کر کے رکھ دیا۔ بالاکرشنن اتر پردیش سے اس پروجیکٹ کو دوسری جگہ منتقل کرنے سے کافی مایوس بھی نظر آئے لیکن انھوں نے کہا کہ "آپ ہماری فائلوں کے بارے میں پتہ کریں گے تو جانیں گے کہ سرکار کام نہیں کر رہی، صرف دھینگا-مستی ہو رہی ہے۔ ایسے میں میگا فوڈ پارک پروجیکٹ کا کام بہت مشکل ہے۔"

قابل ذکر ہے کہ بابا رام دیو نے اس پروجیکٹ سے متعلق بتایا تھا کہ میگا فوڈ پارک سے تقریباً 8000 لوگوں کو براہ راست روزگار ملے گا اور 80 ہزار سے زائد لوگوں کو بالواسطہ روزگار حاصل ہوگا۔ لیکن اکھلیش حکومت میں شروع ہوئے جس پروجیکٹ کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ یوگی حکومت میں مزید تیزی حاصل ہوگی، اس کا الٹا ہی اثر دیکھنے کو ملا ہے۔ ظاہر ہے بی جے پی دوسری پارٹیوں کو تو ناراض کر ہی رہی ہے، یکساں نظریات رکھنے والے اپنے خاص دوستوں کو بھی نالاں کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Jun 2018, 3:54 AM