پنجاب: لدھیانہ میں دو برادریوں میں جھڑپ، نماز کے دوران پتھراؤ کا الزام
پنجاب کے لدھیانہ میں دو برادریوں میں جھڑپ ہوئی۔ پولیس نے متعدد افراد کو حراست میں لیا اور معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔ تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔ الزام ہے کہ نماز کے دوران پتھراؤ کیا گیا تھا

ویڈیو گریب
پنجاب کے لدھیانہ میں جمعہ کے روز ہولی کے موقع پر دو برادریوں کے درمیان جھڑپ کا واقعہ پیش آیا، جس کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ اطلاعات کے مطابق، جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب جمعہ کی نماز کے دوران کچھ افراد نے مبینہ طور پر پتھراؤ کیا۔
مقامی لوگوں کے مطابق، نماز کے دوران اونچی آواز میں ڈی جے بجنے کے بعد صورتحال کشیدہ ہو گئی اور دونوں برادریوں کے لوگ آمنے سامنے آ گئے۔ اس واقعے میں تین افراد زخمی ہوئے، جبکہ پولیس نے حالات پر قابو پانے کے لیے علاقے کو اپنی نگرانی میں لے لیا۔
پولیس کے مطابق، ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پتھراؤ میں مبینہ طور پر ایک خاص علاقے کے لوگ ملوث تھے۔ ڈی سی پی پی ایس وِرک نے تصدیق کی کہ پولیس نے 7 سے 8 افراد کو حراست میں لے لیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔
پی ایس وِرک نے کہا، ’’ہولی کے موقع پر ایک طرف مسجد ہے اور دوسری طرف مہاجر (دوسرے ریاستوں سے آئے ہوئے) لوگ رہتے ہیں۔ وہ (مہاجر افراد) ڈی جے بجا رہے تھے، جس کو لے کر مہاجرین اور مسلم برادری کے افراد کے درمیان کہا سنی ہو گئی۔ دونوں نے ایک دوسرے پر پتھر بھی پھینکے۔ پولیس موقع پر پہنچی اور صورتحال قابو میں ہے۔ ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور کچھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ہم سی سی ٹی وی بھی چیک کریں گے اور تمام قصورواروں کو گرفتار کریں گے۔‘‘
پولیس نے اس معاملے میں بی این ایس کی دفعات 194جی، 191جی، 190 اور 299 کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ افسران نے خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی بھی فرد یا گروہ شہر کا امن خراب کرنے کی کوشش کرے گا، تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
اس واقعے کے بعد لدھیانہ پولیس نے علاقے میں اضافی فورس تعینات کر دی ہے تاکہ مزید کسی ناخوشگوار واقعے کو روکا جا سکے۔ حکام عوام سے پرامن رہنے اور افواہوں پر یقین نہ کرنے کی اپیل کر رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔