پارلیمنٹ اجلاس: انتخابات سے قبل برسراقتدار اور حزب اختلاف کے درمیان گھمسان کی امید

لوک سبھا اسپیکر اور پارلیمانی امور کے وزیر اجلاس بغیر کسی رکاوٹ سے چلانے کے لئے مختلف رہنماؤں سے بات چیت کی ہے، سرمائی اجلاس میں ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوانوں میں کوئی کام نہیں ہو سکا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے عہد میں عام انتخابات سے قبل پارلیمنٹ کا آخری سیشن جمعرات سے شروع ہو رہا ہے جس میں مودی حکومت عبوری بجٹ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ کئی اہم زیر التواء بل کو منظور كرائے گی، وہیں اپوزیشن پورے دم خم کے ساتھ رافیل طیارے سودے سمیت مختلف ایشوز پر اسے گھیرنے کی پرزور کوشش کرے گا۔

لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن اور پارلیمانی امور کے وزیر نریندر تومر پارلیمنٹ سیشن بغیر کسی رکاوٹ سے چلانے کے لئے تمام پارٹیوں کے رہنماؤں کے ساتھ رائے مشورہ کیا ہے۔ اپوزیشن کے مختلف مسائل پر ہنگامے کی وجہ سے راجیہ سبھا میں کوئی خاص کام کاج نہیں ہوسکا جبکہ لوک سبھا میں بھی ہنگاموں کے درمیان ہی کچھ کام کاج ہو سکا تھا۔

دس میٹنگوں کے مختصر سیشن میں جہاں حکومت تین طلاق، عام طبقہ کے لئے 10 فیصد ریزرویشن کو لاگو کرنے سے متعلق بل، قومی شہریت ترمیمی بل، شمال مشرق کی چار ریاستوں میں خود مختار کونسلوں کے حقوق بڑھانے سے متعلق آئینی ترمیمی بل اور کمپنی قانون ترمیمی بل جیسے اہم زیر التواء بل کو منظور کرانے پر زور دے گی۔ وہیں عام انتخابات سے پہلے متحد ہو رہے اپوزیشن رافیل سودے، رام مندر، فرضی کمپنیوں کے گھوٹالے، کسانوں کی قرض معافی، بے روزگاری اور یونیورسٹیوں میں اساتذہ کی تقرری میں ریزرویشن سے متعلق مسائل پر حکومت کو گھیرے گا۔

اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس گزشتہ سیشن کی طرح اس بار بھی رافیل کے معاملہ پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کے مطالبہ پر اڑی ہوئی ہے۔ اسی درمیان رافیل سودے کے بارے میں کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (کیگ) کی طویل عرصہ سے منتظر رپورٹ بھی اسی سیشن میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ کیگ کی رپورٹ کو دیکھتے ہوئے اپوزیشن حکومت کوسختی سے گھیرے گا۔

مرکزی حکومت کی سپریم کورٹ میں پٹیشن کے بعد رام مندر کے معاملہ میں نیا موڑ آ گیا ہے۔ ایودھیا معاملہ کی سماعت کے درمیان حکومت نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ متنازعہ زمین کے آس پاس پڑی غیرمتنازع اراضی اس کے مالکان کو واپس کیا جانا چاہیے۔ اپوزیشن نے اسے حکومت کی انتخابی چال قرار دیا ہے. اس معاملہ پر برسراقتدار اور اپوزیشن کے درمیان پارلیمنٹ میں تیکھی تکرار ہو سکتی ہے۔ کسانوں کا معاملہ بھی ایک بڑا مسئلہ ہے جس پر اپوزیشن حکومت کو گھیرنے کی حکمت عملی بنا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔