شہریت ترمیمی بل آئینی اصولوں کے عین خلاف: مایاوتی

مایاوتی نے مرکزی کابینہ کی جانب سے منظور کئے گئے شہریت ترمیمی بل کو مرکزی حکومت کی جانب سے جلد بازی میں کیا گیا فیصلہ بتاتے ہوئے بل کو غیر آئینی اور شہریوں میں تفریق کرنے والا قرار دیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے مرکزی کابینہ کی جانب سے منظور کئے گئے شہریت ترمیمی بل کو مرکزی حکومت کی جانب سے جلد بازی میں کیا گیا فیصلہ بتاتے ہوئے بل کو غیر آئینی اور شہریوں میں مذہب کے نام پر تفریق کرنے والا قرار دیا۔

میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے جمعرات کے روز بی ایس پی سپریمو نے بل کو شہریوں میں مذہب کے نام پر تفریق کرنے اور مذہب کے نام پر شہریت دینے والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے متعارف کرایا گیا یہ بل بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے انسانیت نواز اور سیکولر آئین کی منشی و اس کے بنیاد ڈھانچے کے عین خلاف ہے۔


بی ایس پی سپریمو نے بل سے عدم اتفاق کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بی ایس پی بل کی موجودہ شکل سے بالکل بھی اتفاق نہیں رکھتی ہے۔حکومت کو اسے شہریوں پر زبردستی تھوپنے کے بجائے اس پر از سر نو غور کرنا چاہئے۔انہوں نے بل کو جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ کیا۔

سابق وزیر اعلی نے کہا کہ مرکزی حکومت کو کوئی بھی فیصلہ کسی ذات، مذہب،فرقہ اور علاقے کے خلاف ہرگزنہیں کرنا چاہئے اور نہ ہی فیصلے سے کسی قسم کی جانبدارای جھلکنی چاہئےکیونکہ حکومت کا ایسا قدم آئینی اقدار کے خلاف ایک جرم سمجھا جائے گا۔

انہوں نے ایس سی /ایس ٹی ریزرویشن کو مزید دس سالوں تک بڑھانے کے فیصلے کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ مرکز ی اور ریاستی سرکار کی نوکریوں میں خاص کر ایس سی ایس ٹی طبقے کے کوٹے کے خالی آسامیوں کو خصوصی مہم چلاکر پورا کیا جائے تاکہ ان طبقات کے ساتھ صحیح انصاف ہوسکے۔انہوں نے پرائیویٹ کمپنیوں میں بھی ان طبقات کے لئے ریزرویشن کا مطالبہ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔