کشمیر: ’سرجیکل اسٹرائیک ڈے‘ منانے کا فرمان

محکمہ تعلیم کی جانب سے تقریب پر نظر رکھنے کے لئے افسران کو بھی مقرر کیا ہے جو تصاویر اور ویڈیو کے ساتھ محکمہ کو اپنی رپورٹ سونپیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کے محکمہ تعلیم سے یہ یقینی کرنے کو کہا ہے کہ تمام اسکولوں میں سرجیکل اسٹرائیک کی دوسری سال گرہ پر جشن منایا جائے۔ سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور دیگر کئی شخصیات محکمہ تعلیم کی طرف سے جاری کئے گئے سرکولر کی تصویر ٹوئٹر پر پوسٹ کی ہے۔ محکمہ تعلیم کی جانب سے تقریب پر نظر رکھنے کے لئے افسران کو بھی مقرر کیا ہے جو تصاویر اور ویڈیو کے ساتھ محکمہ کو اپنی رپورٹ سونپیں گے۔

اسکولوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ 28 سے 30 ستمبر تک فوج کی بہادری کا جشن منایا جائے۔ سرکولر میں اس دوران منعقد کی جانے والی سرگرمیوں کی بھی فہرست دی گئی ہے۔ سرکولر کے مطابق اسکول کے طلبا فوج کے تئیں یکجہتی کا اظہار کرنے والے خطوط لکھیں اور کارڈز بنائیں۔

سرکولر میں کہا گیا ہے کہ ’’تمام اسکولوں میں نیشنل کیڈیڈ کور یونٹ کی اسپیشل پریڈ کا انعقاد کیا جائے اور بہادر اور تجربہ کار فوجیوں کی جانب سے حوصہ افزا لکچر دلوائے جائیں۔‘‘

قبل ازیں یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) بھی ملک کی سبھی یونیورسٹیوں اور کالجوں کو حکم صادر کر چکا ہے کہ 29 ستمبر کو ’سرجیکل اسٹرائیک ڈے‘ منایا جائے۔ حالانکہ بعد میں یو جی سی نے کہا کہ وہ حکم نہیں بکہ صلاح ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سبھی یونیورسٹیز 29 ستمبر کو ’سرجیکل اسٹرائیک ڈے‘ منائیں... یو جی سی کا حکم

یو جی سی کی جانب سے جاری کئے گئے خط میں کہا گیا ہے، ’’سبھی یونیورسٹیوں کی این سی سی یونٹ کے ذریعہ 29 ستمبر کو خصوصی پریڈ کا انعقاد کیا جانا چاہیے جس کے بعد این سی سی کے کمانڈر سرحد کی سیکورٹی کے طور طریقوں کے بارے میں طلبا کو بتائیں۔‘‘ خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’’انڈیا گیٹ کے پاس 29 ستمبر کو ایک ملٹی میڈیا نمائش کا انعقاد کیا جائے گا۔ اسی طرح کی نمائشوں کا انعقاد ریاستوں، مرکز کی زیر اقتدار ریاستوں، اہم شہروں، پورے ملک کی چھاؤنیوں میں کیا جا سکتا ہے۔ ان اداروں کو چاہیے کہ وہ طلبا کو ترغیب دیں اور ڈپارٹمنٹس کے اراکین کو بھی ان نمائشوں میں شریک ہونا چاہیے۔‘‘

کانگریس سمیت کئی اپوزیشن جماعتیوں کی جانب سے تعلیمی اداروں میں ’سرجیکل اسٹرائیک ڈے‘ منائے جانے پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔ مغربی بنگال کے وزیر تعلیم پارتھ چٹرججی نے کہ ان کی ریاست میں کسی بھی تعلیمی ادارے میں ایسا کوئی جشن نہیں منایا جائے گا۔

ادھر انسانی وسائل کے مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے کہا کہ ’’میں اپوزیشن کے ان الزامات کی مذمت کرتا ہوں کہ ہم فوج پر سیاست کر رہے ہیں۔ ہم صرف طلبا کو یہ بتا رہے ہیں کہ فوج نے کس طرح ملک کی حفاظت کی اور کس طرح سرجیکل اسٹرائیک کو انجام دیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Sep 2018, 10:06 AM