بڑھتے جرائم پر چراغ نے نتیش حکومت پر اٹھائے سوال، کہا ’مجھے دُکھ ہے کہ ایسی حکومت کی حمایت کر رہا ہوں‘

بہار میں بڑھتے جرائم پر مرکزی وزیر چراغ پاسوان نے کہا کہ جس طرح سے جرائم ہو رہے ہیں، انتظامیہ مجرموں کے سامنے پوری طرح سر بہ سجود ہو گیا ہے۔

چراغ پاسوان
چراغ پاسوان
user

قومی آواز بیورو

بہار میں 2 ماہ بعد اسمبلی انتخاب ہونے والا ہے۔ اس سے قبل یہاں کی سیاست میں خوب ہلچل دیکھنے کو مل رہی ہے۔ اپوزیشن اور حکومت ایک دوسرے پر سنگین الزامات عائد کر رہے ہیں۔ اس درمیان لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے سربراہ اور مرکزی وزیر چراغ پاسوان نے لگاتار ہو رہے جرائم کے واقعات پر حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ مجھے دُکھ ہے کہ میں ایسی حکومت کی حمایت کر رہا ہوں جہاں جرائم بے قابو ہو گئے ہیں۔

بہار میں گزشتہ کچھ دنوں سے لگاتار قتل کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ گزشتہ ایک ماہ کے اندر 50 سے زائد قتل کے معاملے سامنے آئے ہیں۔ برسرعام گولی چلائے جانے کے کئی واقعات دیکھنے کو ملے ہیں اور اسپتال میں ہوئے قتل واقعہ نے لوگوں کو خوفزدہ کر دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب حکومت سے سوال کیے جا رہے ہیں۔ حکومت کی حمایت کرنے والی سیاسی پارٹیاں بھی اب سوال کھڑے کر رہی ہیں۔


بہار میں بڑھتے ان جرئام کے واقعات پر مرکزی وزیر چراغ پاسوان نے کہا کہ جس طرح سے جرم ہو رہے ہیں، انتظامیہ مجرموں کے سامنے پوری طرح سر بہ سجود ہو گئی ہے۔ یہ درست ہے کہ ان حادثات کی مذمت ضرور ہے، لیکن ایسے واقعات کیوں ہو رہے ہیں؟ اس پر بات کرنا ضروری ہے۔ جرائم کا ایک سلسلہ جاری ہے۔ اگر یہ ایسے ہی چلتا رہا تو حالات خوفناک ہو جائیں گے، بلکہ خوفناک ہو چکے ہیں۔

چراغ پاسوان نے نتیش حکومت کی کارگزاری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں ہو رہے واقعات پر اگر یہ کہا جائے کہ یہ انتخاب کی وجہ سے ہو رہے ہیں، تو میں یہ بھی کہہ سکتا ہوں کہ ایسا ہو سکتا ہے۔ یہ حکومت کو بدنام کرنے کی سازش ہو سکتی ہے، لیکن پھر بھی اس پر قابو کرنا انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ان سب کے درمیان میں حکومت سے وقت رہتے قدم اٹھانے کی گزارش کرتا ہوں۔ مجھے دُکھ ہے کہ میں ایسی حکومت کی حمایت کر رہا ہوں جہاں جرائم بے قابو ہو گئے ہیں۔