چین نے اروناچل پردیش میں کئی جگہوں کے نام بدلے، ہندوستان نے دیا جواب- ’یہ ہمارا اٹوٹ حصہ، حقیقت بدل نہیں سکتی‘

ہندوستان نے اروناچل پردیش کے معاملے پر چین کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ سچ نہیں بدلنے والا ہے۔ یہ ریاست ہندوستان کا اٹوٹ حصہ تھی، ہے اور رہے گی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

چین نے ایک بار پھر سینہ زوری کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس نے ہندوستان کے خلاف سازش کرتے ہوئے اروناچل پردیش کے کئی مقامات کے نام تبدیل کر دیئے ہیں۔ ہندوستان نے اس معاملے پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے چین کو منھ توڑ جواب دیا ہے۔ ہندوستان نے چین کی کوششوں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے بدھ کو کہا کہ اس طرح کی بے مطلب کی کوششوں سے حقیقت نہیں بدل جائے گی۔

ہندوستان نے اروناچل پردیش کے معاملے پر چین کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا، ’’سچ نہیں بدلنے والا ہے۔ یہ ریاست ہندوستان کا اٹوٹ حصہ تھی، ہے اور رہے گی۔‘‘ ہندوستان نے اروناچل پردیش کے کچھ جگہوں کے لیے چین کے ذریعہ اس کے ناموں کا اعلان کیے جانے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔ چین دعویٰ کرتا ہے کہ اروناچل پردیش تبت کا جنوبی حصہ ہے۔


وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا، ’’ہم نے دیکھا ہے کہ چین نے ہندوستانی ریاست اروناچل پردیش میں جگہوں کا نام بدلنے کی فضول اور بے مطلب کوشش کی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ہم اس طرح کی کوششوں کو اپنے اصولی موقف کو پیش نظر رکھتے ہوئے واضح طور پر مسترد کرتے ہیں۔

جیسوال نے اس معاملے پر میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ نیا نام رکھنے سے یہ ناقابل تردید حقیقت نہیں بدلے گی کہ اروناچل پردیش ہندوستان کا لازمی اور اٹوٹ حصہ تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا.

غور طلب ہے کہ ہندوستان کے ’آپریشن سندور‘ کے بعد سرحد پر کافی کشیدگی کا ماحول ہے۔ پاکستان نے ملک میں کئی جگہ حملے کی کوشش کی تھی جسے بہادر جوانوں نے ناکام بنا دیا ہے۔ اب دوسری طرف چین اپنی حرکتوں سے باز نہیں آ رہا ہے۔ وہ پہلے بھی اروناچل پردیش کی طرف بُری نظر ڈال چکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔