’چین اور امریکہ مل کر ہندوستان کو 7 لاکھ کروڑ روپے کا پہنچائیں گے نقصان!‘ سابق آر بی آئی چیف نے کیا متنبہ

سابق آر بی آئی چیف سبّاراؤ نے کہا کہ امریکہ کا ٹیرف ہندوستان کی جی ڈی پی کے تقریباً 2 فیصد ویلیو کے ایکسپورٹ کو خطرہ ہے۔ اس سے مارجن کم ہو جائے گا، آرڈرس ڈائیورٹ ہو جائیں گے، ملازمتیں متاثر ہوں گی۔

<div class="paragraphs"><p>سابق آر بی آئی گورنر ڈی سبّاراؤ، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/KristuJayantiU">@KristuJayantiU</a></p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے سابق گورنر دُوُّری سبّاراؤ نے ہندوستان پر عائد کردہ امریکی ٹیرف کے خطرناک اثرات سے متعلق تشویش ناک اندیشوں کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے امریکہ ہی نہیں، چین کو بھی ہندوستان کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔ ڈی سبّاراؤ نے تنبیہ کی ہے کہ ہندوستان پر ڈونالڈ ٹرمپ کے ذریعہ ہندوستانی برآمدات پر 50 فیصد ٹیرف لگانے کی تجویز اور ہندوستانی بازاروں مین چینی ڈمپنگ کے جوکھم کا دوہرا دباؤ ہے۔

ایک میڈیا ادارہ کو دیے گئے انٹرویو میں سابق آر بی آئی گورنر نے ہندوستانی معیشت کو پہنچنے والے ممکنہ نقصان سے متعلق انتہائی وضاحت کے ساتھ اپنی باتیں رکھی ہیں۔ انھوں نے کہا ہے کہ ہی جوائنٹ پریشر مینوفیکچرنگ سیکٹر کی مقابلہ آرائی کو کمزور کر سکتے ہین۔ جی ڈی پی اضافہ کو بھی یہ 50 بیسس پوائنٹس تک سست کر سکتے ہیں اور ملک کی بے روزگاری ڈیولپمنٹ سے متعلق چیلنجز کو مزید بدتر بنا سکتے ہیں۔


ڈی سبّاراؤ (جنھوں نے 2008 کے عالمی معاشی بحران کے دوران ہندوستان کی قیادت کی تھی) نے کہا کہ امریکہ کا ٹیرف ہندوستان کی جی ڈی پی کے تقریباً 2 فیصد (تقریباً 79 ارب ڈالر یا 7 لاکھ کروڑ روپے) ویلیو کے ایکسپورٹ کو خطرہ ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس سے مارجن کم ہو جائے گا، آرڈرس ڈائیورٹ ہو جائیں گے، ملازمتیں جائیں گی اور پلانٹس کا سائز چھوٹا ہو جائے گا۔ وہ اپنا اندازہ ظاہر کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ ہندوستان اس جھٹکے کو کتنی اچھی طرح سے سنبھالتا ہے یا ڈائیورٹ کرتا ہے، اس کی بنیاد پر شرح ترقی پر 20-50 بیسس پوائنٹس کا اثر پڑے گا۔

ڈی سبّاراؤ نے آگاہ کیا کہ بیجنگ کی انڈسٹریل صلاحیت ایک اضافی جوکھم پیدا کرتی ہے۔ چین کو امریکہ سے ٹیرف رخنات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اس لیے چین کے ایکسپورٹرس اضافی پروڈکٹس کو فروخت کرنے کے لیے ہندوستان کا رخ کر سکتے ہیں۔ انھوں نے متنبہ کیا کہ ہمیں امریکی بازار میں حصہ داری سے متعلق ہو رہے اپنے نقصان کا ازالہ کرنے کے لیے چین کے ذریعہ ہمارے بازاروں میں ڈمپنگ کے امکان پر بھی غور کرنا ہوگا۔ سباراؤ کے مطابق امریکی ٹیرف اور چینی ڈمپنگ کا دوہرا دباؤ، چین+1 حکمت عملی کے تحت گلوبل ویلیو چین میں شامل ہونے سے متعلق ہندوستان کی کوششوں کو کمزور کر سکتا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ڈسٹریبیوشن سے متعلق اثرات دور رَس ہوں گے، آمدنی میں عدم مساوات کو بڑھائیں گے اور رسمی روزگار مارکیٹ پر دباؤ ڈالیں گے۔


اپنی گفتگو میں ڈی سبّاراؤ نے امریکی صدر ٹرمپ کے ذریعہ ہندوستان کی معیشت کو ’روس کی طرح مردہ‘ کہے جانے کے بعد وقار کو ہونے والے ممکنہ نقصان کی طرف بھی اشارہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان کے لیے ایک امریکی صدر کے ذریعہ ’ڈیڈ اکونومی‘ قرار دیا جانا وقار کو نقصان پہنچاتا ہے۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ایسے تبصرے ہندوستان کے ’رسک پریمیم‘ کو بڑھا سکتے ہیں، سرمایہ کاروں کے جذبات کو متاثر کر سکتے ہیں اور بلاواسطہ پالیسی پر مبنی کارروائی کے بغیر بھی پورٹ فولیو ری ڈسٹریبیوشن کو فروغ دے سکتے ہیں۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ عالمی سطح پر لکویڈیٹی میں کمی اور لینڈنگ خرچ میں اضافہ کے ساتھ ہندوستان کو سرمایہ کاروں کا بھروسہ اور وسیع معاشی استحکام بنائے رکھنے کے لیے کمزور سیکٹرس کو بچانا ہوگا، اور ڈھانچہ پر مبنی اصلاحات میں تیزی لانی ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔