دہلی کے نیب سرائے علاقے میں ٹرپل مرڈر کی لرزہ خیز کہانی
دہلی کے نیب سرائے میں 20 سالہ نوجوان نے اپنے والدین اور بہن کے قتل کا اعتراف کیا۔ پولیس کے مطابق، قتل کی وجہ والدین کے ساتھ تعلقات میں تلخی اور پراپرٹی کا تنازعہ بنی

دہلی کے نیب سرائے علاقے میں ایک دل دہلا دینے والے واقعے میں 20 سالہ نوجوان نے اپنے والدین اور بہن کے قتل کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس کے مطابق، اس واقعے کی وجہ خاندانی تعلقات میں تلخی اور جائیداد کا تنازعہ بنی۔ ملزم، جو دہلی یونیورسٹی میں پولیٹیکل سائنس کا طالب علم اور ایک تربیت یافتہ باکسر ہے، نے اپنے جرم کا اعتراف کیا ہے، لیکن عدالت میں اسے مجرم ثابت نہیں کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم ارجن تنور نے سب سے پہلے اپنی بہن کا قتل کیا۔ اس نے گراؤنڈ فلور پر سوئی ہوئی بہن کا گلا کاٹ دیا اور پھر اوپر جا کر اپنے والد راجیش کمار (51) اور ماں کومل (46) کو قتل کیا۔ والد، جو کہ سابق فوجی اور حالیہ دنوں میں سکیورٹی آفیسر تھے اور ماں، جو ایک گھریلو خاتون تھیں، کو قتل کرنے کے بعد ملزم نے شواہد مٹانے کی کوشش کی۔
پولیس کے مطابق، تین افراد کو قتل کرنے کے بعد ملزم نے اپنے خون آلود کپڑے بدلے اور انہیں اپنے جم کے بیگ میں رکھا۔ وہ قریبی جنگل، سنجے ون گیا اور وہاں چاقو اور کپڑوں کو ٹھکانے لگا دیا۔ گھر واپس آ کر اس نے قتل کے نشانات مٹانے کی کوشش کی اور یہ دعویٰ کیا کہ قتل کے وقت وہ جم میں تھا۔
پولیس کے مطابق، ملزم کے اپنے والدین کے ساتھ تعلقات کشیدہ تھے۔ وہ اس بات پر ناراض تھا کہ والدین اس کی بہن کو زیادہ اہمیت دیتے تھے اور اس کی اکثر سرزنش کرتے تھے۔ ملزم نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ چند روز پہلے والد نے اسے لوگوں کے سامنے سخت ڈانٹ پلائی تھی جس سے وہ خود کو بے عزت محسوس کر رہا تھا۔ اسے یہ بھی معلوم ہوا کہ والد اپنی جائیداد بہن کے نام کر رہے ہیں جس پر اس نے قتل کا منصوبہ بنایا۔
پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے اور اس کے خون آلود کپڑے اور قتل میں استعمال ہونے والا چاقو برآمد کر لیا ہے۔ تاہم، عدالت میں ملزم کو مجرم ثابت کرنا باقی ہے۔ قتل کی واردات کے دوران ملزم نے انتہائی سفاکی کا مظاہرہ کیا، جس کی تفصیلات سامنے آتے ہی علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ پولیس مزید تفتیش کر رہی ہے تاکہ اس سانحے کی تمام پرتیں کھل سکیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔