بندوق اٹھانے والے بچے بندوق چھوڑ دیں، ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی: پولیس سربراہ

پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے جو غلط راستے پر چل پڑے ہیں وہ واپس لوٹیں، ابھی بھی وقت ہے کسی طرح سے ان کا کوئی نقصان نہیں ہوگا، ان کی ہر طرح سے مدد کی جائے گی۔

جموں و کشمیر کے پولیس سربراہ دلباغ سنگھ
جموں و کشمیر کے پولیس سربراہ دلباغ سنگھ
user

یو این آئی

سری نگر: جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے ملی ٹینسی کا راستہ اختیار کرنے والے مقامی نوجوانوں سے قومی دھارے میں واپس لوٹنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے جن بچوں نے غلط راستہ اختیار کیا ہے اگر وہ واپس آئیں گے تو انہیں کسی طرح کا کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ان بچوں کی ہر طریقے سے مدد کی جائے گی۔

موصوف پولیس سربراہ نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کی صبح سری نگر کے مضافاتی علاقہ زیون میں 'راشٹریہ ایکتا دیوس' کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب کے حاشیے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔ بتادیں کہ ملک کے پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے یوم پیدائش کو گزشتہ چھ برسوں سے 'راشٹریہ ایکتا دیوس' کے بطور منایا جاتا ہے۔


پولیس سربراہ نے تصادم آرائیوں کے دوران چند ملی ٹنٹوں کی طرف سے سرینڈر کرنے کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 'گزشتہ دو چار تصادم آرائیوں کے دوران سیکورٹی فورسز کی طرف سے سرینڈر کرنے کی اپیلوں کو ملی ٹنٹوں نے تسلیم کیا ہے یہ ایک اچھی بات ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے جو غلط راستے پر چل پڑے ہیں وہ واپس لوٹیں، ابھی بھی وقت ہے کسی طرح سے ان کا کوئی نقصان نہیں ہوگا، ان کی ہر طرح سے مدد کی جائے گی'۔ کولگام میں بی جے پی کے تین کارکنوں کی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات کے بارے میں پوچھے جانے پر سنگھ نے کہا کہ 'کولگام تحقیقات صحیح سمت میں چل رہی ہیں، جن ملی ٹنٹوں نے یہ کارروائی انجام دی تھی ان کی پہچان ہوگئی ہے'۔


'راشٹریہ ایکتا دیوس' کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ دیوس ملک بھر میں ملک کے پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے جنم دن پر منایا جاتا ہے جن کا ملک کی بکھری ہوئی ریاستوں کو جوڑنے اور ملک کی تحریک آزادی میں بہت بڑا رول ہے۔ موصوف نے کہا کہ ملک کی ایکتا کو مضبوط کرنا صرف وردی پوش لوگوں کی نہیں بلکہ سماج کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */