چدامبرم نے تمل ناڈو کو فنڈ مختص کرنے والے وزیر اعظم مودی کے بیان کو مسترد کیا
وزیر اعظم نے تمل ناڈو میں ایک جلسہ عام میں دعویٰ کیا کہ این ڈی اے حکومت نے 2014 سے پہلے ریاست کی ترقی کے لیے تین گنا زیادہ فنڈز مختص کیے ہیں۔ تاہم، سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے اس دعوے کو مسترد کر دیا

وزیر اعظم نریندر مودی اتوار کو تمل ناڈو کے دورے پر تھے۔ دریں اثنا، رامیشورم میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2014 کے بعد مرکز میں این ڈی اے کی قیادت والی حکومت نے ریاست کی ترقی کے لیے تین گنا زیادہ فنڈز تمل ناڈو کو مختص کیا ہے۔ وزیر اعظم مودی کے اس دعوے کو کانگریس لیڈر اور سابق وزیر خزانہ پی چدامبرم نے مسترد کر دیا ہے۔
کانگریس لیڈر پی چدامبرم نے سوشل میڈیا پر وزیر اعظم مودی کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا، 'وزیراعظم نریندر مودی اور کابینہ کے وزراء مسلسل کہہ رہے ہیں کہ مرکز کی این ڈی اے حکومت نے 2004 سے 2014 کے مقابلے میں 2014 سے 2024 تک تمل ناڈو کو تین گنا زیادہ رقم مختص کی ہے۔ لیکن ایسا نہیں ہے۔
مثال کے طور پر، وزیر اعظم مودی نے کہا کہ تمل ناڈو کو ریلوے پراجیکٹس کے لیے سات گنا زیادہ رقم مختص کی گئی۔ لیکن، اگر آپ معاشیات کے پہلے سال کے طالب علم سے بھی پوچھیں، تو وہ آپ کو بتائے گا کہ معاشی پیرامیٹرز ہمیشہ پچھلے سالوں سے زیادہ ہوں گے۔ ہندوستان کی جی ڈی پی پہلے سے زیادہ بڑھی ہے۔ مرکز کے بجٹ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں اضافہ ہوا ہے۔ مرکزی حکومت کے اخراجات میں بھی گزشتہ سال کے مقابلے اضافہ ہوا ہے۔ تم بھی ایک سال بڑے ہو گئے ہو۔ لیکن اصل سوال یہ ہے کہ کیا اس فنڈ میں جی ڈی پی کے تناسب سے اضافہ ہوا ہے؟ یا کل اخراجات کے تناسب کے طور پر؟
تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے کئی بار مرکز کی مودی حکومت پر ریاستی حکومت کی پالیسیوں سے اختلاف کی وجہ سے جان بوجھ کر ریاست کو فنڈز روکنے کا الزام لگایا ہے۔ حال ہی میں ڈی ایم کے نے الزام لگایا تھا کہ نئی تعلیمی پالیسی 2020 کی مخالفت کی وجہ سے 2000 کروڑ روپے کے فنڈز روکے گئے ہیں۔رامیشورم میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ 2014 سے پہلے تمل ناڈو کو ریلوے کے لیے ہر سال 900 کروڑ روپے ملتے تھے۔ اس سال تمل ناڈو کا ریلوے بجٹ 6000 کروڑ روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔ مرکزی حکومت ریاست میں 77 ریلوے اسٹیشنوں کو جدید بنا رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔