نوٹ بندی کا فیصلہ معیشت کے لئے سنگین جرم تھا: چدمبرم

سابق وزیر خزانہ پی چدامبرم نے ایک مرتبہ پھر حکومت کے نوٹ بندی کے فیصلہ کو قومی معیشت کے لئے تباہ کن بتایا ہے

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے نوٹوں کی منسوخی کے تعلق سے وزیراعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہاکہ ملک کی معیشت کے لئے مودی حکومت کا یہ فیصلہ ایک مجرمانہ قدم تھا۔
مسٹر چدمبرم نے معروف ماہر اقتصادیات اور بین الاقوامی کرنسی فنڈ کے سربراہ کی آئندہ مہینہ ذمہ داری سنبھالنے والے ڈاکٹر گیتا گوپی ناتھ کے امریکہ کے نیشنل بیورو آف اکونومک ریسرچ میں شائع ایک تحقیقی مقالہ میں کئے گئے تبصرہ کا ذکر کرتے ہوئے حکومت پر سخت حملہ کیا اور کہا کہ نوٹوں کی منسوخی ہندستانی معیشت کے لئے سنگین جرم تھا۔ اس کی وجہ سے اکتوبر۔دسمبر 2016کے درمیان اقتصادی شرح نمو دو فیصد کم ہوئی تھی۔

ڈاکٹر گوپی ناتھ کے اس تحقیقی مقالہ کے مطابق حکومت کے نوٹوں کی منسوخی کے فیصلے کی وجہ سے 2016میں اکتوبر اور دسمبر کے دوران اقتصادی شرح نمو کم از کم دو فیصد کم ہوئی تھی۔

ہندستان میں پیدا ہوئے ہاورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر گیتا گوپی ناتھ کے تحقیقی مقالہ میں کہا گیا ہے کہ نوٹوں کی منسوخی کے فیصلے سے چھوٹے چھوٹے مقامات پر اقتصادی سرگرمیاں رک گئی تھیں، ادائیگی کی نئی تکنیک کو تیزی سے اپنایا جانے لگا تھا اور بنکوں سے قرض لینے میں کمی آگئی تھی۔

مرکزی حکومت کے نوٹ بندی کے فیصلہ کی تنقید خود حکومت کے اقتصادی مشیر اروند سبرامنئم کر چکے ہیں ۔ ریزرو بینک آف اندیا کے سابق گورنر رگھو رام راجن کر چکے ہیں اور یہ حقیقت ہے کہ اس فیصلے سے ملک کی گھریلو صنعت برباد ہو گئی ہے ۔ حکمراں جماعت بی جے پی کو اس کا سیاسی نقصان بھی مستقل ہو رہا ہے اور عوام میں ناراضگی بڑھ رہی ہے۔ اس فیصلہ کی وجہ سے ملک میں بے روزگاری کم ہونے کے بجائے بڑھی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */