چھتیس گڑھ کے نئے وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائے، سرپنچ سے سی ایم تک کا سفر طے کرنے والے لیڈر

وشنو دیو چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی کے طور پر کمان سنبھالنے جا رہے ہیں۔ بی جے پی نے انہیں قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کیا ہے۔ وہ بی جے پی کا قبائلی چہرہ ہیں اور آر ایس ایس کا بھی انتخاب ہیں

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

رائے پور: وشنو دیو سائے چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی کے طور پر کمان سنبھالنے جا رہے ہیں۔ بی جے پی نے انہیں قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کیا ہے۔ سائے ریاست میں بی جے پی کا قبائلی چہرہ ہیں اور وہ آر ایس ایس کا بھی انتخاب ہیں۔

وشنو دیو سائے تجربہ کار سیاست دانوں میں سے ایک ہیں۔ وہ لوک سبھا کے رکن منتخب ہوئے، مرکزی حکومت میں وزیر رہے اور بی جے پی کے ریاستی صدر کی ذمہ داری بھی نبھائی۔ سائے کی پیدائش جش پور ضلع کے بگیہ گاؤں کے ایک کسان خاندان میں ہوئی تھی۔ وشنو دیو سائے نے دسویں جماعت تک تعلیم حاصل کی اور اپنے گاؤں بگیہ سے بلا مقابلہ سرپنچ منتخب ہوئے۔ انہوں نے 1990 میں اپنا پہلا اسمبلی الیکشن اور 1999 میں اپنا پہلا لوک سبھا الیکشن لڑا۔


وشنو دیو 21 فروری 1964 کو پیدا ہوئے۔ وہ 16ویں لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے اور مرکزی وزیر مملکت برائے اسٹیل اور مائنز بنائے گئے۔ وہ چار بار ایم پی رہ چکے ہیں۔ اس سے قبل وہ دو بار رکن اسمبلی بھی منتخب ہو چکے ہیں۔

فی الحال انہوں نے کنکوری اسمبلی حلقہ سے بی جے پی امیدوار کے طور پر جیت حاصل کی ہے۔ بی جے پی نے 90 سیٹوں والی اسمبلی میں 54 سیٹیں جیتی ہیں اور پارٹی لیڈر کے لیے غوروخوض چل رہا تھا، جس کے لیے مرکزی وزرا ارجن منڈا، سربانند سونووال اور دشینت کمار کو مبصر بنایا گیا تھا۔

یہ تینوں لیڈر اتوار کو رائے پور پہنچے اور یہاں کے ارکان اسمبلی کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ اس کے بعد سائے کو متفقہ طور پر لیڈر منتخب کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق، چونکہ وشنو دیو ایک قبائلی چہرہ ہیں، اس لئے بی جے پی نے قبائلی ووٹ بینک کو اپنے حق میں کرنے کے مقصد سے انہیں وزیر اعلیٰ جیسے اہم عہدے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ وشنو دیو سائے کو آر ایس ایس کا انتخاب قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ اس الیکشن میں سنگھ نے سرگوجا، رائے گڑھ اور بستر جیسے علاقوں میں بی جے پی کے حق میں مہم چلائی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔